یہ کس کس کو یاد ہے
میرے خیال ہے کہ چٹیا محض اصلی بالوں کی ہوتی ہے جبکہ پراندے بالوں کی چٹیا لو لمبا کرنے اور اچھی طرح گونتھنے کے لیے رنگین یا سیاہ دھاگوں سے بنے ہوتے ہیں اور جس کے آخر میں آرائشی پھندنے وغیرہ معلق ہوتے ہیں ۔ ۔ جیسا کہ تصویر میں تھا ۔
۔ بقول شاعر ۔ کالی تیری گُتھ تے پراندہ تیرا لال نی
جی میرا بھی یہی خیال ہے۔
ہم کہتے ہیں کہ چٹیا کر لو۔ چٹیا کرنے کے بعد آخر میں پونی سے یا رب بینڈ کی مدد سے چٹیا کو بند کیا جا سکتا ہے۔ اور پراندہ بھی اس چٹیا میں ڈالا سکتا ہے۔
چُٹیا کا لفظ قدرتی بالوں اور پراندا دونوں کے لئے مستعمل ہے ۔پراندہ یعنی ربن؟
بالکل درست کہا عاطف بھائی ۔ یہی بات میں نے بھی اوپر لکھی تھی ۔ویسے اس لفظ کا رائج اور مستعمل عوامی تلفظ بِھشتی ہے نہ کہ بہشتی (جنتی)
لیکن حقیقت یہ ہے کہ اصل الفاظ بہشتی اور بہشتن ہی ہیں ، بھِشتی اور بھِشتن ان کی بگڑی ہوئی عوامی شکلیں ہیں ۔ یہ دونوں صورتیں تمام لغات میں مذکور ہیں ۔ بلکہ وارث سرہندی نے تو اس کی وجہ تسمیہ بھی لکھی ہے کہ مسلمانوں میں پانی پلانا بڑے ثواب کا کام ہے اس لئے مِسٹر سقہ کو بہشتی اور مِسز سقہ کو بہشتن کہا جاتا ہے یعنی جنتی ۔بہشتی کو عوام الناس "بھِشتی" بھی کہتے ہیں ۔
موٹی سویّاں یا اسپیگیٹی بنائی جارہی ہیں ۔ میں نے بھی بچپن میں اپنی والدہ کے ساتھ مل کرکئی دفعہ بنائیں ۔ میدے یا آٹے کی ان سویوں کو سکھانے کے لئے چھت پر صاف کپڑا بچھا کر لٹادیا جاتا تھا یا کبھی کبھی چارپائی پہلو پر کھڑی کرکے سویوں کو اس پر تولیہ کی طرح سوکھنے کے لئے ڈال دیا جاتا تھا ۔
یم یم یم!!! منہ میں پانی آگیا دیکھ کر ۔
مکئی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ۔۔۔یم یم یم!!! منہ میں پانی آگیا دیکھ کر ۔
صاحب بڑا ظلم کیا آپ نے یہ تصویر لگا کر۔ کچھ مجبور پردیسی بھی موجود ہیں محفل پر ۔ خیال کیا کیجئے ۔
ویسے یہ باجرے کی روٹیاں ہیں یا بیسن کی؟