ماشاء اللہ! یعنی محفل پر ایک سے ایک جُونا پرانا موجود ہے ۔
ایک ہی دن میں لغت کا آدھا صفحہ تو تیار ہوگیا ۔ میں بھی اس فہرست میں کچھ اضافہ کرتا ہوں ۔ باورچی خانے اور دسترخوان سے متعلق کچھ اشیا جو بچپن میں اپنے خاندان کے ہر گھر میں نظر آتی تھیں ان میں سے جو نام اس وقت ذہن میں آرہے ہیں وہ لکھ کر محفوظ کرڈالتا ہوں ۔ ارادہ ہے کہ بشرطِ فرصت ان اشیا کی تصاویر بھی حاصل کرنے کی کوشش کروں گا ۔ اگر کوئی تصویر نہ ملی تو اس کی ڈرائنگ بنا کر شامل کرنے کا ارادہ ہے ۔
سینی: بڑا سا تھال جو اُتھلا ہوتا ہے ۔ اس کی تصویر لگ چکی ۔
لگن: اونچے کناروں والی سینی جو گہری ہوتی ہے ۔
غوری: کنگرے دار رکابی جو گہری ہوتی ہے ۔ شوربے والا سالن کھانے کے لئے استعمال ہوتی تھی ۔
دَسپَنا : اصلاً دست پناہ ۔ چولہے سے انگارے نکالنے یا گرم روٹی سینکنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
اُلٹا توا اور سیدھا توا ۔ روٹی کی برکت سے یہ تو آج بھی موجود ہیں ۔
چکلا : لکڑی کا گول تختہ جس پر بیلن کی مدد سے روٹی بیلتے ہیں۔
کونڈا : تانبے یا پیتل کا گہرا تھال ۔ مٹی کے کونڈوں میں دہی جمائی جاتی ہے
کونڈی : مٹی کی کونڈیاں عموماً پرندوں کو دانہ اور پانی ڈالنے کے لئے استعمال ہوتی تھیں ۔
تسلا: تانبے پیتل وغیرہ کا گہرا برتن ۔ اب تانبے پیتل کی جگہ اسٹیل نے لے لی ہے ۔
کٹورا: دھات کا پیالہ
طباق: تھال ۔ پرات
کوزہ: مٹی کا گہرا ا پیالہ ۔
اَفّورا: یہ لفظ ہمارے خاندن میں مٹی کے گہرے سے گلاس نما برتن یا کوزے کو کہا جاتا تھا جو محرم پر لگائی گئی سبیلوں میں پانی یا شربت پلانے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔ اسی افورے میں حیدرآباد کی مشہور عالم حافظ ربڑی اب بھی بیچی جاتی ہے ۔ یہ لفظ مجھے کسی دستیاب لغت میں نہیں ملا۔ میرا خیال ہے کہ یہ آبخورہ کی بگڑی ہوئی عوامی شکل ہے ۔
کوزہ: مٹی کا پیالی نما چھوٹا برتن
سِکورہ: مٹی کا پیالہ
سِکوری: مٹی کی چھوٹی پیالی
ڈونگا: ایک ڈنڈی دار برتن جو مٹکے سے پانی یا پیپے (کنستر) سے تیل وغیرہ نکالنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔ اسے مگّا بھی کہتے تھے ۔ دسترخوان پر سالن یا رائتہ وغیرہ رکھنے کے ایک مخصوص برتن کو بھی ڈونگا کہتے تھے۔
سِلفچی یا چلمچی: یہ تانبے یا پیتل کا کشادہ خاص شکل کا ایک برتن ہوتا تھا جسے بزرگوں کے ہاتھ منہ دُھلانے کے لئےان کے پاس لے جایا جاتا تھا ۔ اسے ایک طرح کا موبائل واش بیسن سمجھ لیجئے ۔
رَئی: دودھ متھنے یا چھاچھ بلونے کا چوبی آلہ
بلونی: وہ مٹکے نما برتن جس میں دودھ بلو کر مکھن نکالا جاتا تھا ۔
دال گھوٹنا یا دال گھوٹا: لکڑی کا ایک آلہ جس سے حلیم یا دال وغیرہ گھوٹی جاتی تھی ۔
پَلٹا : وہ آلہ جس سے کباب یا انڈہ پلٹتے ہیں ۔
سِل: پتھر کا مسطح ٹکڑا جس پر مسالہ پیستے تھے
بٹّا: وہ پتھر جس سے سل پر مسال پیستے تھے
ہاون دستہ : عوامی زبان میں ہمام دستہ کہتے تھے ۔ مسالہ جات وغیرہ کوٹنے کا آلہ ۔یہ پتھر کا ہوتا تھا ۔ اس میں ایک گہرا برتن اور ایک موسلا یا موسلی ہوتی تھی ۔
بُغدہ: قیمہ کُوٹنے کا تیز اوزار
پٹرا : اسے عوامی زبان میں پٹڑا بھی کہا جاتا تھا ۔ لکڑی کی چوکی جس پر بیٹھ کر خواتین باورچی خانے میں کھانا وغیرہ پکایا کرتی تھیں ۔ اس پر بیٹھ کر نہایا بھی جاتا تھا ۔
پیڑھا : بان سے بُنا ہوا لکڑی کا چھوٹا سا کھٹولا جسے پٹرے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔
پیڑھی: چھوٹا پیڑھا
ان کے علاوہ کچھ اور الفاظ بھی اس وقت ذہن میں آرہے ہیں ۔ انہیں بھی لکھ ڈالتا ہوں ۔ تصویریں بعد میں ڈھونڈتا رہوں گا ۔
ناند : مٹی کا اونچا اور گہرا برتن جو پانی وغیرہ ذخیرہ کرنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
مٹکا : پہلے یہ اسمِ ظرف ہوا کرتا تھا ۔آج کل بطور فعل ماضی مستعمل ہے ۔
لوٹا: اس کے لئے ایک لفظ "استاوہ" بہت سنا ۔ یہ "آفتابہ" کی بگڑی ہوئی شکل ہے ۔
مشک اور مشکیزہ : چمڑے سے بنا مخصوص شکل کا تھیلا جو پانی لے جانے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
بغچہ یا بغچی: ایک تھیلا جس میں خواتین سلائی کڑھائی کا سامان رکھا کرتی تھیں ۔
جزدان: قرآن مجید رکھنے کا غلاف نما تھیلا
بان : مونجھ کی بَٹی ہوئی ڈوری جس سے چارپائی بُنتے تھے
ادوائن: تشریح کے لئے تصویرکافی ہوگی
تخت ۔ چاندنی ۔ عطر دان ۔ عطر دانی ۔ سرمہ دانی ۔ شمع دان ۔ دیا یا چراغ ۔ دیپ ۔ مورچھل ۔