ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
اسی برتن کو اردو میں چلم کہتے ہیں ۔یہ جس برتن میں کوئلے اور تمباکو وغیرہ ڈالتے ہیں ، پنجابی میں اس کو ھاویجہ کہتے ہیں۔
اسی برتن کو اردو میں چلم کہتے ہیں ۔یہ جس برتن میں کوئلے اور تمباکو وغیرہ ڈالتے ہیں ، پنجابی میں اس کو ھاویجہ کہتے ہیں۔
یہ گہرا برتن اوکھلی تھا ۔ جس میں سر دینے کے بعد انسان موسل سے خوف ہو جاتا ہے ۔ عموما لکڑی کے دیکھے ہیں یہ میں نے ۔ جبکہ ہمارا ہاون دستہ آہنی تھا ۔اس میں ایک گہرا برتن اور ایک موسلا یا موسلی ہوتی تھی
خطوط کی شکل دیکھے ایک لمبا عرصہ ہو گیا ہے
عاطف بھائی Quilt میں عموماً روئی نہیں بھری جاتی ۔ ہاں بعض لوگ کپڑے کا اَستر لگادیتے ہیں ۔اس میں تو شاید روئی بھری ہوئی ہوتی ہے جیسے کہ رضائی میں لیکن مقدار میں کم ہوتی ہے ۔جب کہ رلی میں تہہ اور استر لگا ہوتا ہے ۔ اور اوپر رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑوں کی سمیٹری سے کچھ نقوش سجے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ہاں ایک رضائی میں اوسطاََ ڈھائی یا تین کلو روئی ہوتی تھی جسے ہر سال پنوایا جاتا تھا ۔اور اب بلینکٹ کا رواج پڑگیا ۔
پنجابی میں اسے ڈولی کہتے ہیں۔ یہ ابھی بھی صحیح سلامت اور استعمال میں ہے۔ کیونکہ یہ تصویر میری ہی شوٹ کی ہوئی ہے۔نعمت خانہ۔۔۔
لکڑی کے فریم والی چھوٹی سی الماری جس میں جالیاں لگی ہوتی تھیں تاکہ ہوا کی آمد و رفت میں آسانی رہے۔۔۔
فریج عام ہونے سے قبل اس میں کھانے پینے کی اشیاء رکھی جاتی تھیں۔۔۔
اسی نسبت سے اسے نعمت خانہ اور ہوا دان بھی کہا جاتا تھا۔۔۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر دروازہ پر تالا لگایا جاتا تھا تاکہ ندیدے چٹورے لوگ دودھ پر سے بالائی اتار کر چٹ نہ کرجائیں۔۔۔
آج اس کی ضرورت نہیں۔۔۔
اب نہ پانی ملے دودھ پر بالائی آتی ہے نہ چپس چاکلیٹ کا ذائقہ منہ کو لگنے کے بعد شوق سے کھائی جاتی ہے!!!
میرے گھر میں آج بھی دونوں چیزیں ہیں۔ البتہ استعمال کم کم ہوتی ہیں۔ ان میں پانی کون بھرے!90 کے اوائل تک ایک صراحی اور ایک گھڑا ہمارے گھر موجود اور مستعمل تھا۔
میرا خیال تھا کہ نائلون والے فائبر کی پتلی سی تہہ ہوتی ہے اس میں یعنی مصنوعی روئی ۔ واللہ اعلم ۔عاطف بھائی Quilt میں عموماً روئی نہیں بھری جاتی ۔ ہاں بعض لوگ کپڑے کا اَستر لگادیتے ہیں ۔
مدھانی۔۔۔
ٹھنڈے یخ دودھ میں لکڑی کی یہ مدھانی چلاتے تھے۔۔۔
اس سے مکھن دودھ کے اوپر آجاتا تھا۔۔۔
باقی جو پانی بچتا تھا اسے چھاچھ کہتے ہیں۔۔۔
لسی کی دوکانوں پر کہیں کہیں مدھانی نظر آجاتی ہے۔۔۔
بعض اوقات اس سے حلیم وغیرہ بھی گھوٹا جاتا ہے۔۔۔
شہروں میں تو پہلے ہی اس کا تصور عام نہ تھا اب تو دیہاتوں میں بھی معدوم ہوتا جارہا ہے!!!
مدھانی۔۔۔
ٹھنڈے یخ دودھ میں لکڑی کی یہ مدھانی چلاتے تھے۔۔۔
اس سے مکھن دودھ کے اوپر آجاتا تھا۔۔۔
باقی جو پانی بچتا تھا اسے چھاچھ کہتے ہیں۔۔۔
لسی کی دوکانوں پر کہیں کہیں مدھانی نظر آجاتی ہے۔۔۔
بعض اوقات اس سے حلیم وغیرہ بھی گھوٹا جاتا ہے۔۔۔
شہروں میں تو پہلے ہی اس کا تصور عام نہ تھا اب تو دیہاتوں میں بھی معدوم ہوتا جارہا ہے!!!
اس لڑی سے ہمیں اس طرح کی اصطلاحات سے واقفیت بھی ہو جائے گی۔دال چاول اور زیرے کو صاف نہیں کیا بلکہ جاتا بینا جاتا ہے ،اور بیننے سے وہ صاف ہوجاتے ہیں ۔
ظہیر بھائی !!!!!سروتا۔۔۔
بالخصوص چھالیہ کاٹنے کا آلہ۔۔۔
کسی زمانہ میں اس کی اتنی اہمیت تھی کہ شادی بیاہ کے گانوں میں اس کا خصوصیت کے ساتھ ذکر ہوتا تھا۔۔۔
پیارے نندویا سروتا کہاں بھول آئے۔۔۔
اب یہاں پیارے نندویا کی کیا اہمیت تھی وہ اُس زمانہ کے لوگ جانیں۔۔۔
ہم کسی کا پردہ فاش نہیں کریں گے۔۔۔
سروتے کو گاہے دیگر مقاصد مثلاً اخروٹ وغیرہ کاٹنے میں بھی استعمال کیا جاتا تھا۔۔۔
زیادہ تاؤ دلانے کی صورت میں فاعل کی جانب نشانہ درست کرکے مارا جاتا تو خاطر خواہ نتائج برآمد ہوتے تھے!!!
دال چاول اور زیرے کو صاف نہیں کیا جاتا بلکہ جاتا بینا جاتا ہے ،اور بیننے سے وہ صاف ہوجاتے ہیں ۔
آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں ۔ پولی ایسٹر کی روئی نما پتلی تہہ بھی لگائی جاتی ہے اسے موٹا کرنے لے لئے ۔ لیکن میرے مشاہدے کے مطابق آج کل Quilt استعمال کے لئے کم اور آرٹ ورک کے طور پر زیادہ بنائی جاتی ہیں اس لئے استر لگانے کا تکلف کم ہی کیا جاتا ہے ۔ لیکن اس کا کوئی اصول تو نہیں ہے ۔ عام استعمال کی یہ اشیا مختلف علاقوں میں مختلف نام اور مختلف مٹیریل کی ہوسکتی ہیں ۔میرا خیال تھا کہ نائلون والے فائبر کی پتلی سی تہہ ہوتی ہے اس میں یعنی مصنوعی روئی ۔ واللہ اعلم ۔
چنگیری۔۔۔
یہ لفظ ر کے ساتھ ہے، اسے ز لگا کر چنگیز خان نہ بنیے۔۔۔
گرم روٹیوں کو صاف کپڑے میں لپیٹ کر چنگیری میں پیش کیا جاتا ہے۔۔۔
شہروں میں اس کی جگہ ہاٹ پاٹ نے لے لی۔۔۔
دیہاتوں میں اب بھی کسی نہ کسی حد تک رائج ہے!!!
بھڑولے ؛ وہ برتن جس میں گندم ذخیرہ کی جاتی تھی
جی بالکل ۔ دال چاول وغیرہ میں سے کنکر اور تنکے وغیرہ نکالنے کو بیننا کہتے ہیں ۔ "بینا جاتا ہے" فعل مجہول کی ساخت پر کہا تھا میں نے بطور مثال یعنی بیننے کا کام کیا جاتا ہے اس میں ایک جاتا زائد ہو گیا غلطی سے۔چاول بین لو۔ دال بین لو۔
چھینکا۔۔۔
یہ عموماً لوہے کی جال دار ٹوکری ہوتا ہے۔ اسے دیوار یا کپڑے پھیلانے والی رسی و تار پر ٹانگ دیا جاتا تھا۔۔۔
اس میں دودھ، سالن وغیرہ رکھتے تھے تاکہ جانوروں خصوصاً بلی سے محفوظ رہے اور ہوا لگتے رہنے سے خراب نہ ہو۔۔۔
اسی لیے محاورہ بنا ہے بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا۔۔۔
یعنی بلی کے بھاگ، قسمت جاگ اٹھی کہ چھینکا ٹوٹا اور بلی کو کھانے کے لیے کچھ ملا!!!
کسی کو اس کی تصویر میسر ہو تو شئیر کردی جائے!!!
Filler کے ساتھ اور بغیر دونوں طرح دیکھا ہے لیکن وہ تصویر دیکھ کر یہاں امریکا میں quilting کے شوقین یاد آ گئے جو بنیادی طور پر آرٹ اور شوق کے لئے مختلف کپڑوں وغیرہ کے پیٹرن بنا کر یہ کام کرتے ہیںآپ ٹھیک کہہ رہے ہیں ۔ پولی ایسٹر کی روئی نما پتلی تہہ بھی لگائی جاتی ہے اسے موٹا کرنے لے لئے ۔ لیکن میرے مشاہدے کے مطابق آج کل Quilt استعمال کے لئے کم اور آرٹ ورک کے طور پر زیادہ بنائی جاتی ہیں اس لئے استر لگانے کا تکلف کم ہی کیا جاتا ہے ۔ لیکن اس کا کوئی اصول تو نہیں ہے ۔ عام استعمال کی یہ اشیا مختلف علاقوں میں مختلف نام اور مختلف مٹیریل کی ہوسکتی ہیں ۔
یعنی ۔
"الگنی"
کسی میں ہوتا ہے اور کسی میں نہیں۔ ہمارے گھر والے چھینکوں میں نہیں تھا۔ نہ ہی سسرال میں۔ ہم اس پہ کپڑا ڈال دیتے تھے۔یہ لیجیئے اس میں بلی کے بھاگ بھی آگئے ۔ بیچاری بلی خالی چھینکے کو ہی تک رہی ہے ۔ ویسے اس چھینکے میں ڈھکن نظر نہیں آرہا جو ہمارے چھینکے میں تو ہوا کرتا تھا ۔