پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

جاسمن

لائبریرین
اس میں تو شاید روئی بھری ہوئی ہوتی ہے جیسے کہ رضائی میں لیکن مقدار میں کم ہوتی ہے ۔جب کہ رلی میں تہہ اور استر لگا ہوتا ہے ۔ اور اوپر رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑوں کی سمیٹری سے کچھ نقوش سجے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ہاں ایک رضائی میں اوسطاََ ڈھائی یا تین کلو روئی ہوتی تھی جسے ہر سال پنوایا جاتا تھا ۔اور اب بلینکٹ کا رواج پڑگیا ۔

میں تو ہر سال نئے سرے سے لحاف کو کھول کے روئی پنوا کر بھرواتی ہوں اور نگندے ڈلواتی ہوں۔ اب تو نگندے لفظ بھی سننے کو نہیں ملتا۔
کمبلوں کے ساتھ لحاف بھی استعمال ہوتے ہیں۔ اور دھلے دھلائے، اور تازہ پنجوائی روئی کےلحاف/رضائی زیادہ اچھی لگتی ہے۔ مجھے ویسے بھی مہمانوں کے لیے اچھی چیزیں رکھنے اور جمع کرنے کا شوق ہوتا ہے۔ آئے دن سسرال سے کوئی نہ کوئی آیا رہتا ہے ماشاء اللہ۔
 

جاسمن

لائبریرین
درانتی کی گولائی اس سے زیادہ نہیں ہوتی؟؟؟

دونوں ہی درانتی/دانتی کہلاتی ہیں لیکن میرے خیال میں یہ درانتی گھریلو استعمال کے لیے ہے۔
جس درانتی سے فصل کاٹتے ہیں، اس کی گولائی زیادہ ہوتی ہے ، لکڑی کا دستہ بھی ہوتا ہے اور اس درانتی کو ہاتھ میں پکڑ کر فصل کاٹی جاتی ہے جبکہ اس کے نیچے سٹینڈ ہوتا ہے لوہے کا۔ اس پہ اسے نیچے رکھ کے پاؤں سے قابو کر کے گوشت اور سبزیاں کاٹی جاتی ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہم اپنے ایم اے !! کون کون بھئی؟ ویسے اوکاڑہ میں گاؤں کو چَک کہا جاتا ہے۔

ہماری پوری جماعت گروہوں کی شکل میں مختلف دیہاتوں میں گئے تھے۔
مجھے ابھی تک چک کہنے کی عادت نہیں پڑ سکی۔ چونکہ میں بچپن سے اردو بولتی رہی ہوں اور پنجابی سنتی رہی ہوں تو کچھ الفاظ صرف اردو کے اور کچھ صرف پنجابی کے عادت میں شامل ہیں۔
اب سسرال چک میں ہے اور سب چک ہی کہتے ہیں لیکن میں ہمیشہ گاؤں کہتی ہوں۔:)
 
ہمارے گھر بھی ہوتی تھی اور سسرال بھی۔
البتہ ایک چیز میں نے اپنے گھر دیکھی لیکن کہیں اور نہیں۔ سسرال یا گاؤں میں اس کا تصور نہیں تھا۔ وہ تھی سنی۔ ن پہ تشدید۔ یہ ہانڈی کو دونوں طرف سے پکڑنے کے کام آتی تھی۔ اور اس کی شکل سروتے سے ملتی جلتی تھی۔
پھونکنی، سنی اور چمٹا۔ یہ تین چیزیں چولہے کے قریب رکھی ہوتی تھیں۔ نیز چولہے پہ لوہے کی ایک چوڑی سی بھی اس وقت رکھ دی جاتی تھی جب چھوٹی ہانڈی استعمال کرنا ہوتی تھی۔
یہ سنی لوہاروں کا اوزار ہے۔
 
ہماری پوری جماعت گروہوں کی شکل میں مختلف دیہاتوں میں گئے تھے۔
مجھے ابھی تک چک کہنے کی عادت نہیں پڑ سکی۔ چونکہ میں بچپن سے اردو بولتی رہی ہوں اور پنجابی سنتی رہی ہوں تو کچھ الفاظ صرف اردو کے اور کچھ صرف پنجابی کے عادت میں شامل ہیں۔
اب سسرال چک میں ہے اور سب چک ہی کہتے ہیں لیکن میں ہمیشہ گاؤں کہتی ہوں۔:)
وہ علاقے جو انگریزوں نے نہروں کی کھدائی کے وقت ساتھ ساتھ آباد کیے اور مشرقی پنجاب سے لائے ہوئے زمینداروں کو زمینیں یا مربعے الاٹ کیے، ان آبادیوں کو چک کہا اور نمبر بھی دیا۔

کچھ چکوں کے ساتھ ان کے الگ سے نام بھی ہیں۔ زیادہ تر فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، اوکاڑہ اور سندھ میں سانگھڑ (شاید اور بھی ہوں)۔
 

جاسمن

لائبریرین
ڈورے ڈالنا بھی کہتے ہیں ۔ لیکن اب اس کے دوسرے معنی زیادہ معروف ہو چکے ہیں ۔ :)

ہاں واقعی مجھے یاد آیا۔ ہمارے پڑوس میں اردو بولنے والے لوگ ڈورے ڈالنا ہی کہا کرتے تھے۔ ہم نگندے کہتے تھے۔
اب تو دونوں ہی سننے میں نہیں آتے لیکن خاص طور پہ ڈورے ڈالنا تو ان معنوں میں شاید بالکل ہی ختم ہو چکا ہے۔
 
ڈورے ڈالنا بھی کہتے ہیں ۔ لیکن اب اس کے دوسرے معنی زیادہ معروف ہو چکے ہیں ۔ :)
نگندنا لفظ صرف بھری ہوئی رضائی کے لیے ہی استعمال ہوتے سنا ہے۔ یہ عمل عام سوئی سے کچھ بڑی سوئی سے کیا جاتا ہے جسے ہم ''کھندوئی" کہتے ہیں۔
 
Top