زیک

مسافر
ہمارا خیال تھا عنوان کی مناسبت سے تصویر آئس کریم کی ہو گی۔ تصویر اپلوڈ ہوئی تو وہ جھیل کی نکلی۔ :)
آئس کریم بھی مزے کی تھی اور جھیل کا منظر بھی خوبصورت۔

آئس کریم کی تصویر بھی لی تھی لیکن اس میں کچھ ایسی شکلیں ہیں جنہیں یہاں لگانے کی اجازت باس نے نہیں دی
 

زیک

مسافر
کچھ دیر بعد ہم ارلینڈ فالز تک پہنچے۔ یہاں بارش اور آبشار کے پانی نے مل کر ہمیں بھگویا۔

 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
لاج پہنچے تو ہمارا استقبال کیا گیا۔ جوتوں کے لئے برآمدے میں جگہ موجود تھی کہ ہائیکنگ بوٹ اندر پہننے کی اجازت نہیں تھی۔ ہم اسی لئے اپنے بیک پیک میں سینڈل لائے تھے۔ اپنی رین جیکٹ بھی وہیں کھونٹے سے لٹکائی۔

پھر اپنے کمرے میں گئے جہاں بیٹی آدھ ایک گھنٹے سے ہمارا انتظار کر رہی تھی۔ سب سے پہلے ہم نے شاور کا ارادہ کیا کہ نہا دھو کر صاف اور خشک ہو جائیں۔

اس کے بعد ہم ڈرائنگ روم گئے۔ Drawing room نہیں بلکہ drying room۔ اس کمرے میں شدید ہیٹر ور پنکھے چل رہے تھے۔ یہ گیلے کپڑے وغیرہ سکھانے کے لئے کمرہ تھا۔ ہم نے اپنی گیلی چیزیں سوائے رین جیکٹ اور بوٹ کے وہاں لٹائیں۔ ہیٹر کی گرمی کی وجہ سے رین جیکٹ اور بوٹ کے سول پگھل سکتے تھے لہذا وہ اندر نہیں رکھے جا سکتے۔ اگلے دن کی بارش کے بعد بھی جب دوسری لاج میں ایسا ہی کمرہ استعمال کیا تو احساس ہوا کہ ہماری گائیڈڈ ہائک کا سب سے ضروری فیچر یہ کمرہ تھا۔ اس کی وجہ سے ہمیں دوبارہ گیلے کپڑے نہ پہننے پڑے۔

بیک پیک اور کیمرے وغیرہ کو ہم نے تولیے سے سکھایا۔ پھر لاج کے سٹنگ روم میں گئے۔ کچھ دیر دورے ہائیکرز سے گپ شپ لگائی اور کچھ دیر کنڈل پر کتاب پڑھی۔
 
Top