بہت اعلیٰایمی امّاں کے بہت سے خزانوں پہ قابض ہوگئی ہے جیسے موتی،ستارے،بے کار زیورات،گوٹے کناریاں،ڈوریاں،دھاگے ،پرانے کارڈ،گفٹ پیپرز وغیرہ وغیرہ(یہاں بہت سے وغیرہ کی ضرورت ہے)
ایمی نے اِن چیزوں کی مدد سے کچھ نئی چیزیں ،پرس،زیورات وغیرہ تیار کئے تھے سکول کی ایک تقریب میں استانی کے کہنے پہ بیچنے کے لئے۔ اُس دن تو نہیں بکے لیکن پچھلے ہفتہ اُس کی ہم جماعت ساتھی اُس سے فرمائش کر کے چیزیں خرید رہی ہیں اور آج تک کی آمدنی 340 روپے ہے۔
ایمی سماجی بہبود کے کام بھی کرتی ہے۔ جو ساتھی لڑکیاں دور دراز جگہوں پہ رہتی ہیں اور بازار جانا بہت مشکل ہوتا ہے،ایمی اُن کے لئے عموماََ سٹیشنری کی خریداری کرتی ہے۔فلاں پاؤچ فلاں نے منگوایا ہے،فلاں قلم فلاں کو بڑا پسند آیا ہے،اُس کے لئے خریدنا ہے۔ سو اپنے بچوں کے ساتھ اُن کے ساتھیوں کی چیزیں بھی خریدنی پڑتی ہیں۔
بیٹی باپ سے بھی دو ہاتھ آگے ہے۔ ماشاءاللہبیتی: خدا کا اوریجن کیا ہے؟ بگ بینگ سے کائنات کے وجود میں آنے سے پہلے خدا کہاں تھا؟
اللہ دے گا۔ ابھی سے مایوسیمیرے بچے نہیں ہے. پتہ نہیں اگر وہ ہوتے تو مجھ سے کیا پوچھتے.
میرا بیٹا جب سے جانور گھر(چڑیا گھر ) دیکھ آیا ہے کہتا رہتا ہے بابا میں نے ہاتھی لینا ہے۔ میں نے ایک دن پوچھا رکھو گے کہاں پر؟ بولا بابا چھت پر رکھوں گا۔ میں نے کہا اور چڑھاو گے کیسے؟ بولا بابا میں دھکا لگا کر چڑھا دوں گا بیٹ سے۔ ساتھ میں اپنا بیٹ بھی لہرا یامحمد:بابا کی کہنی لگ گئی مجھے ورنہ لٹریچر پہ نوبل انعام وصول کر لینا تھا میں نے۔
محمد صاحب اردو اور انگریزی ادب بہت شوق سے پڑھتے ہیں۔خاص طور پہ اردو۔سو خواب بھی ایسے آتے ہیں۔
انہوں نے 35،40 صفحات کا ایک ناول بھی تحریر کیا ہے۔دونوں استانیاں اور تاریخ کی استانی بھی بہت خوش ہوتی ہیں اپنے شاگرد کے حوالے سے۔
ان شاءاللہ.اللہ دے گا۔ ابھی سے مایوسی
شادی تے کروا لو۔۔۔ان شاءاللہ.