Muhammad Qader Ali
محفلین
ایسا نوبت نہیں آئیگی،،ویسے مجھے شادی سے ڈر اس لیے بھی ہوتا ہے کہ شادی کے بعد لڑکی سے محبت میں کمی آنے لگے تو طلاق کی نوبت نہ آجائے
جنجھال پورہ دیکھ لیں۔ اس کے بعد فیصلہ کرلیں۔ آگے سفر کسطرح کا ہونا ہے
ایسا نوبت نہیں آئیگی،،ویسے مجھے شادی سے ڈر اس لیے بھی ہوتا ہے کہ شادی کے بعد لڑکی سے محبت میں کمی آنے لگے تو طلاق کی نوبت نہ آجائے
جی. لیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت اہل حدیث بھی تو کر رہے ہیں جب کہ ان کے مسلک میں ایک مجلس کی تین طلاق ایک شمار ہوتی ہے.اس فیصلے کو انڈین سیاست اور اگلے لوک سبھا کے انتخابات 2019 کے تناظر میں بھی دیکھنا چاہیئے۔ یہ انڈیا میں ایک پرانا ایشو ہے، 1985 میں راجیو دور میں ایک شاہ بانو کیس ہوا تھا جس میں طلاق کے بعد سابقہ بیوی کو نان نفقہ دینے کا ایشو تھا، اور یہی کیس بعد میں رام مندر کی تحریک اور بابری مسجد سانحہ کا پیش خیمہ ثابت ہوا تھا۔
انڈیا میں حنفی مسلمان (بریلوی اور دیو بندی) زیادہ ہیں، اور حنفی فقہ میں ایک مجلس کی تین طلاقیں جائز ہیں سو بڑی تعداد میں مسلمان اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور کریں گے، بھاج پا اس مسئلے سے ہندو ووٹ کو ابھارے گی ۔
مسلمانوں میں فقہی اختلافات ہر جگہ ہی ہیں۔ اہلِ حدیث تو خیر غیر مقلد ہیں، مقلدین میں خود کافی اختلاف ہے لیکن اس کے باوجود ایسے معاملات میں سارے مسلمین اکھٹے ہی ہوتے ہیں۔جی. لیکن مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت اہل حدیث بھی تو کر رہے ہیں جب کہ ان کے مسلک میں ایک مجلس کی تین طلاق ایک شمار ہوتی ہے.
ایک ڈرامے میں عثمان پیرزادہ نے ثمینہ پیرزادہ کو تین دفعہ طلاق دے دی تھی. اسکے بعد کافی دنوں تک اخباروں میں مولوی صاحبان کے بیانات آتے رہے اور وہ دونوں آجتک ساتھ رہ رہے ہیں
ہر ہفتے اخبار جہاں میں آپ کے مسائل اور ان کا حل پڑھتا تھا (بچپن میں) اس میں تو اتنے طریقے بتائے گئے طلاق ہوجانے کے کہ میں یہی سوچتا رہتا کہ شادی کے بعد طلاق سے کیسے بچوں گا. ابھی تک تو بچا ہوا ہوں اور اخبار جہاں پڑھنا چھوڑ چکا ہوں
ایک ڈرامے میں عثمان پیرزادہ نے ثمینہ پیرزادہ کو تین دفعہ طلاق دے دی تھی. اسکے بعد کافی دنوں تک اخباروں میں مولوی صاحبان کے بیانات آتے رہے اور وہ دونوں آجتک ساتھ رہ رہے ہیں
ہر ہفتے اخبار جہاں میں آپ کے مسائل اور ان کا حل پڑھتا تھا (بچپن میں) اس میں تو اتنے طریقے بتائے گئے طلاق ہوجانے کے کہ میں یہی سوچتا رہتا کہ شادی کے بعد طلاق سے کیسے بچوں گا. ابھی تک تو بچا ہوا ہوں اور اخبار جہاں پڑھنا چھوڑ چکا ہوں
خدا معاف کردے ،سن کر ہی دل دہل جاتا ہے
دو تہائی اکثریت سے آئین کسی بھی مذہبی کمیونیٹی کیخلاف تبدیل کیا جا سکتا ہے۔بالکل یہ مسلمانوں کے پرسنل لاء میں مداخلت ہے اور بھارتی کابینہ اور پارلیمان کو اس میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
خارجی آغاز اسلام کا حصہ نہیں ہیں؟آغاز اسلام سے ہے پر جو شدت پسندی اب دیکھنے میں ملتی ہے آغاز اسلام والے وقتوں میں نہیں تھی۔
اس مخالفت کا فائدہ ہمیشہ ہندو اکثریت کو ہی ہوا ہے۔انڈیا میں حنفی مسلمان (بریلوی اور دیو بندی) زیادہ ہیں، اور حنفی فقہ میں ایک مجلس کی تین طلاقیں جائز ہیں سو بڑی تعداد میں مسلمان اس کی مخالفت کر رہے ہیں اور کریں گے، بھاج پا اس مسئلے سے ہندو ووٹ کو ابھارے گی ۔
تشریف لائیے مرزا حنیف احمد"ی" کی ڈیجیٹل کاپیدو تہائی اکثریت سے آئین کسی بھی مذہبی کمیونیٹی کیخلاف تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
؟ انڈیا میں ہندو اکثریت میں ہیں۔ وہ چاہیں تو مسلمانوں کیخلاف آئینی ترامیم کر سکتے ہیں۔تشریف لائیے مرزا حنیف احمد"ی" کی ڈیجیٹل کاپی
عوام ہے، اسکا حق ہے ان مسائل پر بات کرنامجھے ایک بات بتائیں ۔۔ سب کو ہوکیا گیا ہے کبھی شادی پر بحث کررہے ہوتے آپ سب زور وشور سے ۔۔ اور آج طلاق کے مسائل پر۔۔ یا سیاست پر۔۔ اتنی مشکل سے کرکٹ کی جان چھوڑی تھی سب نے۔۔
مجھے آج کے بعد "بی بی" نہیں کہنا۔۔ میرا نام ہادیہ ہےبی بی یہ پاکستانی ہیں جب تک ایک دو جھگڑے نہ ہو جائیں، اچھی نیند نہیں آتی۔
شکریہ اطلاع دینے کے لیے۔۔۔۔عوام ہے، اسکا حق ہے ان مسائل پر بات کرنا