گُلِ یاسمیں
لائبریرین
عاطف بھائی۔۔۔ آپ کی باری ہوئی تھی یہ رسم؟اس رسم کا نام ہے ۔ آرسی مصحف۔
بتائیں تا کہ مستقبل کے دولہاؤں کو تسلی ہو کہ رسمیں تو رسمیں ہوتی ہیں۔
عاطف بھائی۔۔۔ آپ کی باری ہوئی تھی یہ رسم؟اس رسم کا نام ہے ۔ آرسی مصحف۔
شاباش۔۔ یہ ہوئی نا بات۔میری مسجد کے امام صاحب ایک دن جمعہ کے دن بتارہے تھے کہ کسی پر ہنسنا بہت سخت گناہ کا کام ہوتا ہے اس لیے میں کسی پر ہنسنا نہیں چاہتا
کون سی بات؟ ہم تو خود کو بہت کچھ کہتے رہتے ہیں ۔ خود کلامی کا اپنا ہی مزہ ہے۔یعنی اپنی کہی ہوئی بات پر دھیان دیتی ہیں یعنی یہ بات آپ نے خود کو ہی کہی ہے
یاد تو نہیں اچھی طرح ۔ البتہ اتنا یاد ہے کہ تمام رسومات کو زیادہ خاطر میں نہیں لایا گیا تھا ۔ حتی کہ سہرا بھی نہ بندھوا سکا تھا کوئی ہمارے سر ۔عاطف بھائی۔۔۔ آپ کی باری ہوئی تھی یہ رسم؟
بتائیں تا کہ مستقبل کے دولہاؤں کو تسلی ہو کہ رسمیں تو رسمیں ہوتی ہیں۔
سہرا نہ بندھ سکنے کی وہ وجہ تو ہو نہیں سکتی جو ہمارے ذہن میں آئییاد تو نہیں اچھی طرح ۔ البتہ اتنا یاد ہے کہ تمام رسومات کو زیادہ خاطر میں نہیں لایا گیا تھا ۔ حتی کہ سہرا بھی نہ بندھوا سکا تھا کوئی ہمارے سر ۔
جیتے رہئیےوعلیکم سو سلام
نہیں۔۔۔ "بولنا" املا کے لحاظ سے ٹھیک لکھا ہے البتہ جہاں "لکھنا" لکھنا چاہئیے تھا وہاں "بولنا" لکھ دیا تھا۔ خیر ہمیں سمجھ آ گئی۔ یہی بڑی بات ہے۔اچھا یعنی میں نے بولنا غلط لکھ دیا
نہ ۔ یہ کچھ نہ ہوا ۔ البتہ اتنا ہوا کہ دو بول پڑھ کے ہنسی خوشی رہنے لگے ۔ بس سادگی کی برکتوں کو قریب سے دیکھا ۔ حتی کہ کوئی فوٹو گرافر بھی نہ تھا ۔سہرا نہ بندھ سکنے کی وہ وجہ تو ہو نہیں سکتی جو ہمارے ذہن میں آئی
سرمہ بھی تو ڈالتی ہیں بھابیاں دلہا کی آنکھوں میں؟
سالیاں جوتا بھی چھپاتی ہیں؟
زبردست۔۔۔نہ ۔ یہ کچھ نہ ہوا ۔ البتہ اتنا ہوا کہ دو بول پڑھ کے ہنسی خوشی رہنے لگے ۔ بس سادگی کی برکتوں کو قریب سے دیکھا ۔ حتی کہ کوئی فوٹو گرافر بھی نہ تھا ۔
رؤف بھائی ٹھیک سمجھتے ہوں گے آپ کو اچھی طرح پہچانتے ہیں کیونکہ آپ کے بھائی ہیں ناباقی درختوں کا تو معلوم نہیں لیکن ہمارے باغیچہ میں ہمارے روم کے سامنے ایک اخروٹ کا درخت ہے جس پر ایک بھتنی رہتی ہے۔ روؤف بھائی تو سمجھتے ہیں کہ وہ ہم ہی ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔
مین تو گنجا نہیں ہوں اور میرے ناخن بھی ہیں آج کچھ بڑھ گئے لیکن اتوار کو کاٹوں گا چھٹی والا دن ہے نا
تبھی تو خدا گنجے کو ناخن نہیں دیتا۔
معذرت رانا صاحب۔۔۔ ہمیں روؤف بھائی کی بات پہ ایک محاورہ یاد آ گیا۔ ہمیں معلوم ہے کہ 33 سال کی عمر میں کوئی فارغ البال نہیں ہوتا بشرطیکہ یہ 33 سال راتوں سمیت شمار کئے گئے ہوں۔
یہ تو بہت مشکل کام ہے امتحان میں بھی پہلے کتاب پڑھتے ہیں تو اس میں سے خالی جگہ آتی ہے اور یہاں تو کچھ بھی نہیں پڑھا تو خالی جگہ میں کیا بھریں؟سمجھنا ضروری نہیں ہے۔۔۔ بس خالی جگہ اپنی مرضی سے پُر کر لینی ہے۔
توبہ توبہ عورت ہوکر آپ کو اتنی غلط گالیاں کیسے آتی ہیں؟ میرے گھر میں کوئی گالیاں نہیں دیتا سوائے دادی کے وہ بھی بس بچوں کو گدھے کے بچے، الو کے پٹھوں، کمبختوں، اور میری امی کو غصے میں ناس پیٹی، تیرے منہ پر جھاڑو پھرے، کمبختی ماری، منحوس، خاندان کا داغ وغیرہ کہتی ہیں جس پر امی بہت روتی ہیں پر ابو سمجھاتے ہیں کہ صبر کرو اس پر بہت ثواب ملے گا اب میں اس عمر میں اپنی ماں کو کیا کہوں تو امی بھی کہتی ہیں کہ ہاں بڈھی طوطی کو کون پڑھائے، لیکن دادی بھی غلط گالیاں کبھی نہیں دیتیںنہیں۔۔۔ آپ کی سوچ بھی نہیں پہنچ پائے گی۔۔ جب تک ہم خود نہ بتائیں گے۔
جب تھی ہی غلط تو کیسے پہنچے گی سوچ بھلا۔
پہلے تو آپ نے ۲۳ بتائے تھے ابھی دو گھنٹوں میں ۲ بچوں کا اضافہ کیسے ہوگیا؟
ہم کوئی ستانے والے لگتے ہیں آپ کو؟
لیکن ہم صرف آپ کی خاطر مان رہے ہیں اس بات کے لئے ۔ اور ہمیں پورا یقین ہے کہ جب انھیں معلوم ہو گا کہ ہمارے علاوہ 25 اور جانیں ان کی ذمہ داری بنیں گی تو وہ سارا بوجھ آپ کے ادھیڑ کاندھوں پر ڈال دیں گے۔ اور آپ ٹہرے اپنے نانا نانی کے فرمانبردار۔
وہی حکیم والیکون سی بات؟ ہم تو خود کو بہت کچھ کہتے رہتے ہیں ۔ خود کلامی کا اپنا ہی مزہ ہے۔
افوہ کیا لکھنا بولنا لکھا ہے میرا تو سر چکرا گیا اور سمجھ میں بھی کچھ نہیں آیانہیں۔۔۔ "بولنا" املا کے لحاظ سے ٹھیک لکھا ہے البتہ جہاں "لکھنا" لکھنا چاہئیے تھا وہاں "بولنا" لکھ دیا تھا۔ خیر ہمیں سمجھ آ گئی۔ یہی بڑی بات ہے۔
ہاں کہتے تو آپ ٹھیک ہیں۔ بھتنی جان نہیں چھوڑتی کبھی، کسی نہ کسی روپ میں ٹکرا ہی جایا کرتی ہے۔ بھولے سے بھی لاحول مت پڑھئیے گا کہ ہم غائب ہر گز نہ ہوں گے۔رؤف بھائی ٹھیک سمجھتے ہوں گے آپ کو اچھی طرح پہچانتے ہیں کیونکہ آپ کے بھائی ہیں نا
ہم نے بھی تو محاورہ بولا۔۔۔ گنجا تو نہیں کہا آپ کو۔ نہ ہماری اتنی جراءتمین تو گنجا نہیں ہوں اور میرے ناخن بھی ہیں آج کچھ بڑھ گئے لیکن اتوار کو کاٹوں گا چھٹی والا دن ہے نا
کچھ بھی بھر لیں۔۔۔ اپنی مرضی کا۔یہ تو بہت مشکل کام ہے امتحان میں بھی پہلے کتاب پڑھتے ہیں تو اس میں سے خالی جگہ آتی ہے اور یہاں تو کچھ بھی نہیں پڑھا تو خالی جگہ میں کیا بھریں؟
غلط مطلب۔۔۔ اخلاقی اعتبار سے غلط نہ تھی۔ تکنیک ہی غلط تھی گالی کی۔ مطلب کہ ایسی گالی ہو ہی نہیں سکتی۔توبہ توبہ عورت ہوکر آپ کو اتنی غلط گالیاں کیسے آتی ہیں؟ میرے گھر میں کوئی گالیاں نہیں دیتا سوائے دادی کے وہ بھی بس بچوں کو گدھے کے بچے، الو کے پٹھوں، کمبختوں، اور میری امی کو غصے میں ناس پیٹی، تیرے منہ پر جھاڑو پھرے، کمبختی ماری، منحوس، خاندان کا داغ وغیرہ کہتی ہیں جس پر امی بہت روتی ہیں پر ابو سمجھاتے ہیں کہ صبر کرو اس پر بہت ثواب ملے گا اب میں اس عمر میں اپنی ماں کو کیا کہوں تو امی بھی کہتی ہیں کہ ہاں بڈھی طوطی کو کون پڑھائے، لیکن دادی بھی غلط گالیاں کبھی نہیں دیتیں