وہ مرے ہو کے بہی مرے نہ ہوےیہ اداس اداس سے بام و در، یہ اجاڑ اجاڑ سی رہگزرچلو ہم نہیں نہ سہی مگر سرِ کوئے یار کوئی تو ہو(فراز)
شمشاد بھائی اصل میں میرے کی بورڈ میں مسئلہ ہے کل شاید ٹہیک ہو جائے ھ انگریزی کے حرف او سے اور ہ انگریزی کے حرف ایچ سے اّ رہیں کل امید ہے ٹھیک ہو جاینگےزبیر بھائی آپ دو آنکھوں والی ھ جو انگریزی کے حرف h پر ہے، اسے بھی استعمال کیا کریں۔ بہی کی بھی ہونا چاہیے۔
نہ اڑا یوں ٹھوکروں سے میری خاک قبر ظالمیہ خود کو دیکھتے رہنے کی ہے جو خُو مجھ میں
چُھپا ہوا ہے کہیں وہ شگفتہ رو مجھ میں
(انور شعور)
ابھی تو صبح کے ماتھے کا رنگ کالا ہےنظامِ زر میں کسی اور کام کا کیا ہوبس آدمی ہے کمانے کا اور کھانے کا(انوار شعور)
وہ تو جان لے کر بھی ویسا ہی سبک نام رہاوہی اب ہے جو پہلے تھا ترنّم آبشاروں میںدکھاتی ہے کرشمے اب بھی قدرت کوہساروں میں(فیض)
یہ صبح کی سفیدیاں، یہ دوپہر کی زردیاں
میں آئینے میں ڈھونڈتا ہوں، میں کہاں چلا گیا