بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

سیما علی

لائبریرین
یہ جاں فروشیاں ترے کس کام آئیں گی
بے کار پھر رہے ہیں یہاں تو بدن فروش
سودا وہی ہے آج بھی بازارِ عشق کا
ہاں کوئی نو فروش ہے کوئی کُہن فروش

صوفی تبسم
 

سیما علی

لائبریرین
یہ عجیب شعبدہ ہے یہ عجیب ماجرا ہے
کہ جس آنکھ میں ہے شوخی اسی آنکھ میں حیا ہے

معشوق حسین اطہر ہاپوڑی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ وہ نعمت کہ جو تاروں کے مقدر میں نہیں
داغ لگتا ھے فقط چاند کی پیشانی پر

زندگی کو ملی پوشاک ۔ محبت شاھد
جس طرح تیرگی کر دے کوئی عُریانی پر

شاھد ذکی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ ہم سے دشمنی تیری سمجھ میں ہی نہیں آتی
فقط ہم اہل دل ہی رہتے ہیں تیرے نشانے پر
زیب النساء زیبی
 
Top