یوں ہم سے اصول محبت اپنایا نہ گیا ان سے آیا نہ گیا، ہم سے بلایا نہ گیا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,541 یوں ہم سے اصول محبت اپنایا نہ گیا ان سے آیا نہ گیا، ہم سے بلایا نہ گیا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,542 اُنگلیاں اٹھے لگیں دستِ حنائی پہ ترے رنگ لائے گا ابھی خونِ شہیداں کیا کیا ۔ جعفر علی خاں اثرؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,543 اے دل تمام نفع ہے سودائے عشق میں اک جان کا زیاں ہے سو ایسا زیاں نہیں ۔ آزردہؔ
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,545 اے ولیؔ شتاب چل کے تماشے کی بات ہے بیٹھا ہے نکل ماہتاب آفتاب میں
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,546 نہ مَلَک سوال کرتے، نہ لحد فِشار دیتی سر راہِ کوئے قاتل جو مرا مزار ہوتا امیر مینائی
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,547 ان شوخ حسینوں پہ بھی مائل نہیں ہوتا کچھ اور بلا ہوتی ہے وہ دل نہیں ہوتا امیر مینائی
حسرت جاوید محفلین اپریل 20، 2021 #1,548 دکھ کے سفر پہ دل کو روانہ تو کر دیا اب ساری عمر ہاتھ ہلاتے رہیں گے ہم احمد مشتاق
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,549 مری غزل نے وہ شہرت ترے جمال کو دی تری تلاش میں مجھ سے زمانہ آگے تھا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,550 اب حسن کا رتبہُ عالی ہے اب حسن سے صحرا خالی ہو چل بستی میں بنجارہ بن چل نگری میں سوداگر ہو
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,551 ناز و انداز سے کہتا ہے کے جینا ہو گا زہر بھی دیتا ہے تو کہتا ہے کے پینا ہوگا اور جو پیتا ہوں تو کہتا ہے کے مرتا بھی نہیں اور جو مرتا ہوں تو کہتا ہے کے جینا ہوگا
ناز و انداز سے کہتا ہے کے جینا ہو گا زہر بھی دیتا ہے تو کہتا ہے کے پینا ہوگا اور جو پیتا ہوں تو کہتا ہے کے مرتا بھی نہیں اور جو مرتا ہوں تو کہتا ہے کے جینا ہوگا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,552 اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,553 یوں تو پہلے بھی ہوئے اس سے کئی بار جدا لیکن اب کے نظر آتے ہیں کچھ آثار جدا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,554 اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو مومن خان مومن
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,556 یوں اگر ہوتا نصیبا میرا خوش تر ہوتا میں تیرے گنبد خضرا کا کبوتر ہوتا
سیما علی لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,557 اک سادہ دل ، دیارِ کرشمہ گراں میں گم اک قریہ ءطلسم میں حیرت کے رات دن
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,558 ننگ و ناموس کے بکتے ہوئے انمول رتن لب و رخسار کے سجتے ہوئے بازار یہاں سرخیِٔ دامنِ گل کس کو میسّر آئی اپنے ہی خوں میں نہائے لب و رخسار یہاں شکیب جلالی
ننگ و ناموس کے بکتے ہوئے انمول رتن لب و رخسار کے سجتے ہوئے بازار یہاں سرخیِٔ دامنِ گل کس کو میسّر آئی اپنے ہی خوں میں نہائے لب و رخسار یہاں شکیب جلالی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,559 نہیں نہیں ہمیں اب تیری جستجو بھی نہیں تجھے بھی بھول گئے ہم تری خوشی کے لئے زہرا نگاہ
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 20، 2021 #1,560 یہ آدمی ہیں کہ سائے ہیں آدمیت کے گزر ہوا ہے مرا کس اجاڑ بستی میں شکیب جلالی