بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

سیما علی

لائبریرین
یاد ھےاب تک تجھ سےبچھڑنےکی وہ اندھیری شام مجھے
تو خاموش کھڑا تھا لیکن باتیں کرتا تھا کاجل
 

سیما علی

لائبریرین
یہ ضبط ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی
میں تھک کے ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی

تمھارے بعد نہ کوئی تھا مرا ،دل کے سوا
یہ دل بھی روٹھ گیا تو تمھاری یاد آئی
 

سیما علی

لائبریرین
اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیں
اس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی
پروین شاکر
 

شمشاد

لائبریرین
بہ معنی کفر سے اسلام کب خالی ہے اے زاہد
نکل سبحے سے رشتہ صورت زنار ہو پیدا
(ولی اللہ محب)
 

سیما علی

لائبریرین
امید وصل نے دھوکے دئیے ہیں اس قدر حسرت
کہ اس کافر کی ‘ہاں’ بھی اب ‘نہیں’ معلوم ہوتی ہے
چراغ حسن حسرت
 

سیما علی

لائبریرین
یہی فرماتے رہے تیغ سے پھیلا اسلام
یہ نہ ارشاد ہوا توپ سے کیا پھیلا ہے
اکبر الہ آبادیؒ
 

سیما علی

لائبریرین
یہ دستور زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں
یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری
اقبال
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے
(شاد عظیم آبادی)
 

سیما علی

لائبریرین
بہ ایں قیدِ خموشی بھی غزلخواں ہمہ تن ہم ہیں
نہ پابندِ زباں ہم ہیں نہ مجبورِ سخن ہم ہیں

کلیم عاجز
 
Top