بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

سیما علی

لائبریرین
چند کلیاں نشاط کی چن کر
مدتوں محوِ یاس رہتا ہوں
تیرا ملنا خوشی کی بات سہی
تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
 

شمشاد

لائبریرین
اڑتے اڑتے آس کا پنچھی دور اُفق میں ڈوب گیا
روتے روتے بیٹھ گئی آواز کسی سودائی کی
(قتیل شفائی)
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بھی دیکھا ہے کہ جب آ جائے غیرت کا مقام
اپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھا لیتے ہیں لوگ
قتیل شفائی
 

سیما علی

لائبریرین
گواہ چاہ رہے تھے وہ بے گُناہی کا!
زباں سے کہہ نہ سکا کچُھ ، خُدا گواہ کے بعد
کرشن بہاری نُورؔ لکھنوی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے
(شاد عظیم آبادی)
 

سیما علی

لائبریرین
یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی
وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر
ساغر صدیقی
 

شمشاد

لائبریرین
آنسو فلک کی آنکھ سے ٹپکے تمام رات
اور صبح تک زمین کا آنچل بھگو گئے
ظہیر احمد ظہیر
 
Top