بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

شمشاد

لائبریرین
یُوں مِرے دل کے برابر تیرا غم آیا ہے​
جیسے شیشے کے مقابل کوئی پتھر جاناں
(محسن نقوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیں​
تم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا
(بشیر بدر)
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح​
جسم سلگا ہے تری یاد میں ایند ھن کی طرح
(مرتضیٰ برلاس بیگ)
 
تم آگئے ہو تو کیوں انتظارِ شام کریں
کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں

خلوص و مہر وفا لوگ کر چکے ہیں بہت
مرے خیال میں اب اور کوئی کام کریں
 
Top