ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں (حبیب جالب)
شمشاد لائبریرین نومبر 28، 2007 #381 ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں (حبیب جالب)
م مرام محفلین نومبر 29، 2007 #382 نظر کا فرد عمل سے ہے سلسلہ درکار یقین نہ کر، یہ سیاہی کفن چھپائے گا
زونی محفلین نومبر 29، 2007 #383 آج آیا ھے ہمیں بھی ان اڑانوں کا خیال جن کو تیرے زعم میں بے بال و پر کرتے رہے (پروین شاکر)
زونی محفلین نومبر 30، 2007 #386 ان کو آندھی میں ہی بکھرنا تھا بال و پر یہاں کے تھے ہی نہیں ہو تیری خاکِ آستاں پہ سلام ہم تیرے آستاں کے تھے ہی نہیں (جون ایلیا)
ان کو آندھی میں ہی بکھرنا تھا بال و پر یہاں کے تھے ہی نہیں ہو تیری خاکِ آستاں پہ سلام ہم تیرے آستاں کے تھے ہی نہیں (جون ایلیا)
شمشاد لائبریرین نومبر 30، 2007 #387 نمیَ آنکھوں سے جاتی ہی نہیں ہے ستم اس دِل نے اِتنا سہہ لیا ہے (نوشی گیلانی)
زونی محفلین نومبر 30، 2007 #388 یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں ان میں کچھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہین ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں
یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں ان میں کچھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہین ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں
شمشاد لائبریرین نومبر 30، 2007 #389 نجانے کون سی رُت میں بھچڑ گئے وہ لوگ جو اپنے دل میں بہت احترام رکھتے تھے (نوشی گیلانی)
زیور محفلین نومبر 30، 2007 #390 یوں زندگی کی راه میں مجبور هوګیے اتنے هویے قریب کہ هم دور هوگے ممتاز راشدی
شمشاد لائبریرین نومبر 30، 2007 #391 یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ چلیں مگر وہ شخص تو راستہ بدلتا جاتا ہے (نوشی گیلانی)
عمر سیف محفلین نومبر 30، 2007 #392 یہ خزاں کا رنگ ہے یا زرد رُو آکاس بیل دھوپ کی مانند ہے پھیلی ہوئی اشجار میں
شمشاد لائبریرین نومبر 30، 2007 #393 نہ ٹوٹ جائے کہیں سلسلہ تمنا کا جو درد و دل کا تھا رشتہ اسے بحال کرو (جون ایلیا)
عمر سیف محفلین نومبر 30، 2007 #394 وعدہ تو کر گئے ہیں کہ آئیں گے خواب میں مارے خوشی کے نیند نہ آئے تو کیا کریں
زونی محفلین نومبر 30، 2007 #395 نکلے صدف کی آنکھ سے موتی مرے ہوئے پھوٹے ہیں چاندنی میں شگوفے جلے ہوئے بے وجہ تو نہیں ہیں چمن کی تباہیاں کچھ باغباں ہیں برق و شرر سے ملے ہوئے (ساغر صدیقی)
نکلے صدف کی آنکھ سے موتی مرے ہوئے پھوٹے ہیں چاندنی میں شگوفے جلے ہوئے بے وجہ تو نہیں ہیں چمن کی تباہیاں کچھ باغباں ہیں برق و شرر سے ملے ہوئے (ساغر صدیقی)
شمشاد لائبریرین نومبر 30، 2007 #396 یہ سبھی کیوں ہے یہ کیا ہے مجھے کچھ سوچنے دے کون انساں کا خدا ہے مجھے کچھ سوچنے دے (ساحر لدھیانوی)
نوید صادق محفلین دسمبر 3، 2007 #398 یار پہلو میں نہیں، مے جام و مینا میں نہیں تم ہوئے حیران مجھ کو نا شکیبا دیکھ کر شاعر: شیفتہ
شمشاد لائبریرین دسمبر 4، 2007 #399 رام ملحد کہ مسلماں ہے کبھی فیصلہ دے ہر طرف رائے زنی ہے مرے مکی مدنی (رام ریاض)
م منصور محفلین دسمبر 6، 2007 #400 یارب وہ نہ سمجھے ہیں' نہ سمجھیں گے میری بات دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زبان اور