نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ لبوں پہ جان بھی آجائے گی جواب کے ساتھ (غالب)
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2008 #541 نہ پوچھ حال اس انداز، اس عتاب کے ساتھ لبوں پہ جان بھی آجائے گی جواب کے ساتھ (غالب)
الف عین لائبریرین اپریل 19، 2008 #542 ہم کہاں کے دانا تھا کس ہنر میں یکتا تھے بے سببہوا غالب دشمن آسماں اپنا
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2008 #543 اب جفا سے بھی ہیں محروم ہم اللہ اللہ اس قدر دشمنِ اربابِ وفا ہو جانا (چچا)
الف عین لائبریرین اپریل 19، 2008 #544 اب یہ سوچا ہے کہ پتھر کے صنم پوجوں گا تاکہ گھبراؤں تو ٹکرا بھی سکوں۔ مر بھی سکوں ساحر
نوید صادق محفلین اپریل 19، 2008 #545 ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلا دیکھ رہا ہے ان جانے لوگوں کا ریلا شاعر: باقی صدیقی
الف عین لائبریرین اپریل 19، 2008 #548 تم آئے ہو نہ شبِ انتظار گزری ہے تلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے فیض
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2008 #549 یہ غزل اپنی، مجھے جی سے پسند آتی ہے آپ ہے ردیف شعر میں غالب! ز بس تکرارِ دوست
وجی لائبریرین اپریل 19، 2008 #550 تو نے دیکھے ہی نہیں قوم کے ناوک انداز پختگی رکھتے ہیں جو اپنے نشانوں میں ابھی آج بھی زندہ ہیں ایماں کی حرارت والے نام اللھ کا لیتے ہیں اذانوں میں ابھی
تو نے دیکھے ہی نہیں قوم کے ناوک انداز پختگی رکھتے ہیں جو اپنے نشانوں میں ابھی آج بھی زندہ ہیں ایماں کی حرارت والے نام اللھ کا لیتے ہیں اذانوں میں ابھی
نوید صادق محفلین اپریل 19، 2008 #551 تھیں بنات النعشِ گردوں دن کے پردے میں نہاں شب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں شاعر: غالب
نوید صادق محفلین اپریل 19، 2008 #552 ذرا سی تاخیر اور بس! خیر یاد تھیں ہم کو بھی رنگا رنگ بزم آرائیاں لیکن اب نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہو گئیں شاعر: غالب
ذرا سی تاخیر اور بس! خیر یاد تھیں ہم کو بھی رنگا رنگ بزم آرائیاں لیکن اب نقش و نگارِ طاقِ نسیاں ہو گئیں شاعر: غالب
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2008 #554 نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ
ت تیشہ محفلین اپریل 19، 2008 #555 شمشاد نے کہا: نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ تجھ سے بچھڑا تو اُجڑتا ہی چلا جاؤں گا پر تیرا حکم ہے سو حکم بجا لاؤں گا
شمشاد نے کہا: نفَس نہ انجمنِ آرزو سے باہر کھینچ اگر شراب نہیں انتظارِ ساغر کھینچ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ تجھ سے بچھڑا تو اُجڑتا ہی چلا جاؤں گا پر تیرا حکم ہے سو حکم بجا لاؤں گا
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #556 یہ کھلی دھوکہ دہی ہے، آپ کو حرف " چ " سے شعر دینا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب انشاء جی کو بلانا کیا اب پیار کے دیپ جلانا کیا جب دھوپ اور چھایا ایک سے ہوں جب دن رات برابر ہو
یہ کھلی دھوکہ دہی ہے، آپ کو حرف " چ " سے شعر دینا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب انشاء جی کو بلانا کیا اب پیار کے دیپ جلانا کیا جب دھوپ اور چھایا ایک سے ہوں جب دن رات برابر ہو
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #557 وفا کا زخم ہے گہرا تو کوئی بات نہیں لگاؤ بھی تو ہمیں ان سے انتہا کا تھا شاعر: باقی صدیقی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #558 اس قوم کو تجدید کا پیغام مبارک! ہے جس کے تصور میں فقط بزم شبانہ لیکن مجھے ڈر ہے کہ یہ آوازۂ تجدید مشرق میں ہے تقلید فرنگی کا بہانہ
اس قوم کو تجدید کا پیغام مبارک! ہے جس کے تصور میں فقط بزم شبانہ لیکن مجھے ڈر ہے کہ یہ آوازۂ تجدید مشرق میں ہے تقلید فرنگی کا بہانہ
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #559 ہر ایک پتّی اداس کیوں ہے یہ دیکھتا ہوں، یہ سوچتا ہوں شاعر: صادق اندوری
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #560 نہ آرزو، نہ تمنا، نہ حسرت و اُمید دلِ غریب کو کیا ہوگیا خُدا جانے (سرور)