بیت بازی کا کھیل!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

تیشہ

محفلین
اگر ایک سے زائد بار شکریہ کا بٹن استعمال کر سکتا تو اس شعر پر ضرور کرتا :)




تیری آنکھیں ۔

تیری آنکھوں کی رعنائی میں کیا شانِ الہی ہے
قیامت کی سفیدی ہے' قیامت کی سیاہی ہے
شب دیجور کی ظلمت ہے نورِصبح گاہی ہے
غضب ہے ایک جاروم و حبش کی بادشاہی ہے

فرشتے برف کی چادر میں بادل رکھ کے لاتے ہیں
تری پلکوں کے نیچے بجلیوں کو یوں چھپاتے ہیں

تری آنکھیں شبِ تاریک کے روشن ستارے ہیں
فضائے عالم قدُسی کے بے پروا شرارے ہیں
تیری زلفیں تو ہیں کالی گھٹا یہ برق پارے ہیں
نہیں یہ آفتاب حسنُ کی کرنوں کے آرے ہیں
اُتر کر دل میں پہلو کو جگر تک چیر جاتے ہیں

محبت کے لئے اک آتشیں مندر بناتے ہیں

تری آنکھیں بلوریں جام ہیں جو حکمِ داور سے
بھرے جبریل نے جنت میں جاکر حوض ِکوثر سے
لگائی ان میں آگ آئنہ گردوں کے جوہر سے
ہوئے یہ مست شعلے اُڑ کے ہم آغوش محشر سے
قیامت پھر رہی ہے تیری مستانہ نگاہوں میں
پڑی ہے ایک ہلچل سی جہاں کی بزم گاہوں میں


تیری آنکھیں ہیں دو چشمے شراب آسمانی کے
ہیں رقصاں جن کے آئنے میں جوہر دل ستانی کے
شررافشاں ہیں جلوے ان میں حسنُ جادوانی کے
جہان پیر کو نغمے سناتے ہیں جوانی کے

تیری آنکھیں شرار برق ہیں گمُ کردہ راہوں کو
کراکر برق عصمت پھوُنک دے میرے گناہوں کو
نگاہوں میں میری ڈال اپنی نورانی نگاہوں کو
کہ دیکھوں انِ آئنوں میں قدُسی بارگاہوں کو

مری ہستی محیط ِحسن میں مستور ہوجائے
لگا کر نورُ میں غوطہ سراپا ہوجائے ۔۔۔۔


یہ لیجئے راجہ ص ، آپکو پسند آئی یہ آنکھوں کی شاعری ، تو ساری لکھ ڈالی اب آپ شکرئیے کا بٹں دبادیں ۔۔

:grin:
 

شاہ حسین

محفلین
دل آتش حکمت سے پگھل جائے گا
آنکھوں سے لہو بن کر نکل جائے گا
معلوم نہ ہوگا راز یک ذرہ خاک
اور عمر کا آفتاب ڈھل جائے گا

جوش
 

تیشہ

محفلین
ابھی تو پھرتے ہو دوستوں میں عزیز کوئی جُدا نہیں ہے
کوئی اِدھر سے اُدھر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
ابھی محبت نہیں ہوئی تو کچھ اسلئے مسکرا رہے ہو
کسی کی بانہوں میں گھر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا ،۔
 

راجہ صاحب

محفلین
نہیں مجھے تو بہت پسند ہے بہت عمدہ بھی ہے اسی لئے تو لکھا تھا /۔ مگر مجھے سمجھ نہیں آئی آپ شکریہ کا بٹن کیوں ایک سے زائد کلک کرتے اسلئے پوچھا تھا

کچھ چیزیں انمول ہوتی ہے جن کی قیمت کبھی طے نہیں کی جاسکتی ایک بار شکریہ کا بٹن تو دبا دیا تھا لیکن اس قطعہ کے لئے لگ رہاتھا کہ ایک بار کا بٹن دبانا کم ہے :)

مکمل کلام پوسٹ کرنے کا شکریہ :notworthy:
 

راجہ صاحب

محفلین
تیری آنکھیں ۔

تیری آنکھوں کی رعنائی میں کیا شانِ الہی ہے
قیامت کی سفیدی ہے' قیامت کی سیاہی ہے
شب دیجور کی ظلمت ہے نورِصبح گاہی ہے
غضب ہے ایک جاروم و حبش کی بادشاہی ہے

فرشتے برف کی چادر میں بادل رکھ کے لاتے ہیں
تری پلکوں کے نیچے بجلیوں کو یوں چھپاتے ہیں

تری آنکھیں شبِ تاریک کے روشن ستارے ہیں
فضائے عالم قدُسی کے بے پروا شرارے ہیں
تیری زلفیں تو ہیں کالی گھٹا یہ برق پارے ہیں
نہیں یہ آفتاب حسنُ کی کرنوں کے آرے ہیں
اُتر کر دل میں پہلو کو جگر تک چیر جاتے ہیں

محبت کے لئے اک آتشیں مندر بناتے ہیں

تری آنکھیں بلوریں جام ہیں جو حکمِ داور سے
بھرے جبریل نے جنت میں جاکر حوض ِکوثر سے
لگائی ان میں آگ آئنہ گردوں کے جوہر سے
ہوئے یہ مست شعلے اُڑ کے ہم آغوش محشر سے
قیامت پھر رہی ہے تیری مستانہ نگاہوں میں
پڑی ہے ایک ہلچل سی جہاں کی بزم گاہوں میں


تیری آنکھیں ہیں دو چشمے شراب آسمانی کے
ہیں رقصاں جن کے آئنے میں جوہر دل ستانی کے
شررافشاں ہیں جلوے ان میں حسنُ جادوانی کے
جہان پیر کو نغمے سناتے ہیں جوانی کے

تیری آنکھیں شرار برق ہیں گمُ کردہ راہوں کو
کراکر برق عصمت پھوُنک دے میرے گناہوں کو
نگاہوں میں میری ڈال اپنی نورانی نگاہوں کو
کہ دیکھوں انِ آئنوں میں قدُسی بارگاہوں کو

مری ہستی محیط ِحسن میں مستور ہوجائے
لگا کر نورُ میں غوطہ سراپا ہوجائے ۔۔۔۔


یہ لیجئے راجہ ص ، آپکو پسند آئی یہ آنکھوں کی شاعری ، تو ساری لکھ ڈالی اب آپ شکرئیے کا بٹں دبادیں ۔۔

:grin:

اگر شاعر کا نام معلوم ہو جائے تو :notworthy:
 

راجہ صاحب

محفلین
نہ جاو اس کی گم صم سادگی پر
سمندر ہے تو وہ گھرا بھی ہو گا

ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے
کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے

ہر ایک لب پہ ہیں میری وفا کے افسانے
تیری ستم کو ابھی لازوال ہونا ہے


وصی شاہ
 

تیشہ

محفلین
اگر شاعر کا نام معلوم ہو جائے تو :notworthy:




پروفیسر اکبر منیر ۔۔

یہ ہیں شاعر ان آنکھوں کے ۔ اُففف اتنا لمبا تعریف انہوں نے آنکھوں کی کرڈالی ہے شاعری میں :battingeyelashes: لگتا ہے انکی محبوبہ کی آنکھیں ہونگیں تبھی اتنا کچھ لکھ ڈالا ہے ۔ :tongue:
 

تیشہ

محفلین
ابھی تو کم تعریف کی ہے حضرت نے :)



یہ کم تھی :eek:

میرے ہاتھ دُکھ گئے تھے لکھتے لکھتے بلکے دو چار شعر بڑے بڑے میں چھوڑ بھی گئی تھی بیچ ِ میں سے ڈنڈی مار دی ۔
یہ محبوبہ کی آنکھیں تھیں نا ۔۔بیوی کی ہوتیں تو تب یہ کلام دو لائن کا ہی ہوتا ۔۔بلکے ہوتا ہی نا شاید ۔ :battingeyelashes:
 

تیشہ

محفلین
ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے
کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے

ہر ایک لب پہ ہیں میری وفا کے افسانے
تیری ستم کو ابھی لازوال ہونا ہے


وصی شاہ




یہ جو لال رنگ پتنگ کا سر ِآسماں ہے اُڑا ہوا
یہ چراغِ دستِ حنا کا ہے جو ہوا میں اس نے جلادیا ۔۔ ۔۔

ا ،
 

تیشہ

محفلین
اُس کی سخن طرازیاں میرے لئے بھی ڈھال تھیں
اُس کی ہنسی میں چھپُ گیا اپنے غموں کا حال بھی ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top