بیت بازی کا کھیل!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

تیشہ

محفلین
یک لخت گرا ہے تو جڑیں تک نکل آئیں
جس پیڑ کو آندھی میں بھی ہلتے نہین دیکھا

کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا

کس طرح مری روح ہری کر گیا آخر
وہ زہر جسے جسم میں کھلتے نہیں دیکھا



(پروین شاکر مرحومہ)


(
عید مبارک :happy:)


ا میرے حصے آیا تھینکس ،


اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں
ہوگیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت

ت '
 

راجہ صاحب

محفلین
(
عید مبارک :happy:)


ا میرے حصے آیا تھینکس ،


اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں
ہوگیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت

ت '

شکریہ
آپ کو بھی گذشتہ عید مبارک


تمھیں کیا خبر میرے دل کی خلش کی
ذرا پھر تو اک بار نظریں ملانا!

وہ سرور! وہی پارسا! رند مشرب؟
کہاں اُس نے سیکھا ہے پینا پلانا!


(سرور عالم راز سرور)

پھر ’’ الف ‘‘
 

تیشہ

محفلین
اکیلے تم نہیں، ہم بھی شب تنہائی رکھتے ہیں
مگر یادوں سے اپنا رشتہ یکجائی رکھتے ہیں
اگرچہ ہم نے کاٹ دی بے برگ قریوں میں
مگر اب تک وہی ذوقِ چمن آرائی رکھتے ہیں
انہیں بھی ہجر نے دن رات کررکھا ہے آزردہ
سناُ ہے وہ بھی شغل قافیہ پیمائی رکھتے ہیں ،
 

راجہ صاحب

محفلین
نصیب عشق دل بے قرار بھی تو نہیں
بہت دنوں سے تیرا انتظار بھی تو نہیں

بہت افسردہ ہے دل ، کون اس کو بہلائے
اداس بھی تو نہیں ، بے قرار بھی تو نہیں

تو ہی بتا تیرے بے خانماں کدھر جایئں
کہ راہ میں شجر سایہ دار بھی تو نہیں


ناصر کاظمی
 

تیشہ

محفلین
نصیب عشق دل بے قرار بھی تو نہیں
بہت دنوں سے تیرا انتظار بھی تو نہیں

بہت افسردہ ہے دل ، کون اس کو بہلائے
اداس بھی تو نہیں ، بے قرار بھی تو نہیں

تو ہی بتا تیرے بے خانماں کدھر جایئں
کہ راہ میں شجر سایہ دار بھی تو نہیں


ناصر کاظمی



نہ ہجوم ِخلق نے راہ دی، نہ کسی کی ہم پہ نظر اُٹھی
نہ سماعتوں کو خبر ہوئی کہ شکست دل کی صدا ہے کیا
غم ِیار تیری ترنگ میں کئی روگ جی کو لگا لئے
مگر ایک رنج ہے آج تک کہ تیرے لئے بھی کیا ہے کیا ۔۔
 

راجہ صاحب

محفلین
نہ ہجوم ِخلق نے راہ دی، نہ کسی کی ہم پہ نظر اُٹھی
نہ سماعتوں کو خبر ہوئی کہ شکست دل کی صدا ہے کیا
غم ِیار تیری ترنگ میں کئی روگ جی کو لگا لئے
مگر ایک رنج ہے آج تک کہ تیرے لئے بھی کیا ہے کیا ۔۔

اک پل بھی کوئے دل میں نہ ٹھہرا وہ رہ نورد
اب جس کے نقشِ کفِ پا ہیں چمن در چمن پڑے

اس جلتی دھوپ میں یہ گھنے سایہ دار پیڑ
میں اپنی زندگی انہیں دے دوں جو بن پڑے

اے شاطرِ ازل ترے ہاتھوں کو چوم لوں
قرعے میں میرے نام جو دیوانہ پن پڑے


مجید امجد
 

شمشاد

لائبریرین
بیت بازی کے کھیل کے مطابق ایک شعر لکھا جاتا ہے۔ یہاں تو جواب میں دو، دو اور تین تین شعر لکھے جا رہے ہیں۔
 

تیشہ

محفلین
بیت بازی کے کھیل کے مطابق ایک شعر لکھا جاتا ہے۔ یہاں تو جواب میں دو، دو اور تین تین شعر لکھے جا رہے ہیں۔


تو کیا ہوا :chatterbox: مجھے ایک دو لائن اچھی نہیں لگتی ۔ :battingeyelashes: چلنے دیجئیے دو ،تین لائنیں ،
میں تو چار لائنیں کے شعر ہی بیت بازی کے لئے لکھوں گی :party:
 
چلیں اب بیت بازی کی طرف لوٹیں۔

ناصر کاظمی کا ایک شعر سماعت فرمائیں:

یہ حقیقت ہے کہ احباب کو ہم
یاد ہی کب تھے جو اب یاد نہیں
 

تیشہ

محفلین
یہ اچانک جو اُجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکاُرا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اُسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگا ۔۔
 

ماظق

محفلین
یہ کس کو دیکھ کے ہم کو کسی کی یاد آئی
یہ کس نے عہدِ گذشتہ سے حال باندھا ہے
یہ چار دن کی جدائی کہاں چھڑائے گی
کہ ہم نے دل سے اُسے ماہ و سال باندھا ہے
 

ماظق

محفلین
الفت کی نئی منزل کو چلا یوں بانہیں ڈال کے بانہوں میں
دل توڑنے والے دیکھ کے چل ھم بھی تو کھڑے ھیں راھوں میں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top