یک لخت گرا ہے تو جڑیں تک نکل آئیں
جس پیڑ کو آندھی میں بھی ہلتے نہین دیکھا
کانٹوں میں گھرے پھول کو چوم آئے گی لیکن
تتلی کے پروں کو کبھی چھلتے نہیں دیکھا
کس طرح مری روح ہری کر گیا آخر
وہ زہر جسے جسم میں کھلتے نہیں دیکھا
(پروین شاکر مرحومہ)
(
عید مبارک )
ا میرے حصے آیا تھینکس ،
اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں
ہوگیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت
ت '