نظر حیات پر رکھتا ہے مردِ دانش مند حیات کیا ہے ؟ حضور سرور و نورد وجود اقبال
ر راجہ صاحب محفلین اکتوبر 14، 2009 #541 نظر حیات پر رکھتا ہے مردِ دانش مند حیات کیا ہے ؟ حضور سرور و نورد وجود اقبال
زونی محفلین اکتوبر 14، 2009 #542 دکھاؤں گا تماشا ، دی اگر فرصت زمانے نے مرا ہر داغِ دل ، اک تخم ھے سرو چراغاں کا مری تعمیر میں مضمر ھے اک صورت خرابی کی ہیولی برقِ خرمن کا ھے خون گرم دہقاں کا (غالب )
دکھاؤں گا تماشا ، دی اگر فرصت زمانے نے مرا ہر داغِ دل ، اک تخم ھے سرو چراغاں کا مری تعمیر میں مضمر ھے اک صورت خرابی کی ہیولی برقِ خرمن کا ھے خون گرم دہقاں کا (غالب )
اشتیاق علی لائبریرین اکتوبر 15، 2009 #543 اگر بتاؤں کیا میں سوچتا ہوں کیا کیا سوچتا ہوں نظام کون و مکاں جانے سے کیا سے کیا ہو جائے
ر راجہ صاحب محفلین اکتوبر 15، 2009 #544 یوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں جیسے اس دنیا میں سبھی آئے ہوں عمر گنوانے لوگ آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں دنیا بھی تو دشت بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ نامعلوم
یوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں جیسے اس دنیا میں سبھی آئے ہوں عمر گنوانے لوگ آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں دنیا بھی تو دشت بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ نامعلوم
سید محمد نقوی محفلین اکتوبر 15، 2009 #545 گرم سفر عدو کا قبیلہ دکھائی دے منزل کا اب کوئی تو وسیلہ دکھائی دے محسن نقوی
شمشاد لائبریرین اکتوبر 15، 2009 #546 یہ اور بات ہے کہ تعمیر ہو نہ سکیں ورنہ ہر دل میں تاج محل ہوا کرتے ہیں
سید محمد نقوی محفلین اکتوبر 15، 2009 #547 نسیم صبح گلشن میں گلوں سے کھیلتی ہوگی کسی کی آخری ہچکی کسی کی دل لگی ہوگی
شمشاد لائبریرین اکتوبر 15، 2009 #548 یہ آرزو تھی کہ تجھے گُل کے روبرو کرتے میں اور بلبل بیتاب گفتگو کرتے
م ماظق محفلین اکتوبر 15، 2009 #549 یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے دل نے چپکے سے ترا نام پکارا ہو گا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 15، 2009 #550 اب تو گھبرا کے کہتے ہیں کہ مر جائیں گے مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے
م ماظق محفلین اکتوبر 15، 2009 #551 یہ قید وہ ہے کہ زنجیر بھی نظر نہیں آتی یہ پیرہن ہے کچھ ایسا کہ بے لباس بہت ہوں
م ماظق محفلین اکتوبر 15، 2009 #553 یوں پیار نہیں چھپتا پلکوں کے جھکانے سے آنکھوں کے لفافوں میں تحریر چمکتی ھے
انیس فاروقی محفلین اکتوبر 15، 2009 #554 پلکوں پر ہی جواب میں شعر حاضر ہے یاد ہیں غالب ! تُجھے وہ دن کہ وجدِ ذوق میں زخم سے گرتا ، تو میں پلکوں سے چُنتا تھا نمک
پلکوں پر ہی جواب میں شعر حاضر ہے یاد ہیں غالب ! تُجھے وہ دن کہ وجدِ ذوق میں زخم سے گرتا ، تو میں پلکوں سے چُنتا تھا نمک
سید محمد نقوی محفلین اکتوبر 16، 2009 #555 کب سے کاف کا انتظار تھا: کاش اس خواب کو تعبیر کی مہلت نہ ملے شعے اگتے نظر آئے مجھے گلزار کے بیچ محسن نقوی
کب سے کاف کا انتظار تھا: کاش اس خواب کو تعبیر کی مہلت نہ ملے شعے اگتے نظر آئے مجھے گلزار کے بیچ محسن نقوی
ر راجہ صاحب محفلین اکتوبر 30، 2009 #556 چہرے سجے سجے ہیں تو دل ہیں بجھے بجھے ہر شخص میں تضاد ہے دن رات کی طرح نامعلوم
ر راجہ صاحب محفلین نومبر 20، 2009 #558 یہاں سے شہر کو دیکھو تو حلقہ در حلقہ کھیچی ہے جیل کی صورت ہر ایک سمت فصیل نامعلوم
ت تیشہ محفلین نومبر 23، 2009 #559 راجہ صاحب نے کہا: یہاں سے شہر کو دیکھو تو حلقہ در حلقہ کھیچی ہے جیل کی صورت ہر ایک سمت فصیل نامعلوم مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ لے جائے گا یہ دل مجھے اس بزم میں آخر جس میں کہ صبا کا بھی گزر ہو نہیں سکتا الف ، ،
راجہ صاحب نے کہا: یہاں سے شہر کو دیکھو تو حلقہ در حلقہ کھیچی ہے جیل کی صورت ہر ایک سمت فصیل نامعلوم مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ لے جائے گا یہ دل مجھے اس بزم میں آخر جس میں کہ صبا کا بھی گزر ہو نہیں سکتا الف ، ،