بیت بازی

حجاب

محفلین
یہ تو سچ ہے چپ رہنے سے پاگل پن بڑھ جاتا ہے
لیکن پتھر کے شہر میں آخر کس سے بات کریں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نگری نگری پھرا مسافر گھر کا رستہ بھول گیا
کیا ہے تیرا کیا ہے میرا اپنا پرایا بھول گیا
(میرا جی)
ٕ
 

حجاب

محفلین
انا کے دوش پہ رکھا گریز کا پتھر
گراں تھا بار سو ہم ناتواں اُٹھا نہ سکے
غمِ حیات کی پہنائیوں میں کھو کے تجھے
ہزار بھولنا چاہا مگر بھلا نہ سکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ عنائتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی
میری خیریت بھی پوچھی کسی اور کی زبانی
(نذیر بنارسی)
 

حجاب

محفلین
یہ تیری آنکھ ہے یا جھیل کے پاکیزہ کنول
یہ تیرا چہرہ ہے یا سجدہ گہِ نورِ سحر
یہ تیری مانگ میں افشاں ہے کہ تاروں کا ہجوم
یہ تیرے لب ہیں کہ یاقوت سے انمول گُہر
 

شمشاد

لائبریرین
رقص کرنے کا ملا حکم جو دریاؤں میں
ہم نے خوش ہو کے بھنور باندھ لیے پاؤں میں
(قتیل شفائی)
 

حجاب

محفلین
نہ گیت ہے نہ سخن اب نہ حرف ہے نہ پیام
کوئی بھی حیلہء تسکیں نہیں اور آس بہت ہے
اُمیدِ یار نظر کا مزاج درد کا رنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم آج کچھ بھی نہ پوچھو کہ دل اداس بہت ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی کیا شامِ ملاقات آئی
لب پہ مشکل سے تیری بات آئی

صبح سے چپ ہیں تیرے ہجر نصیب
ہائے کیا ہو گا اگر رات آئی
(ناصر کاظمی)
 

عاصم ملک

محفلین
یوں تو کیا چیز زندگی میں نہیں
جسے سوچا تھا اپنے جی میں نہیں
اک شخص ہے زندگی جیسا
اور وہ شخص میری زندگی میں نہیں
 

جیہ

لائبریرین
اعجاز عظیم صاحب محفل پر خوش آًمدید۔ یہ آپ کا پہلا خط تھا محفل پر۔ ذرا تعارف والے دھاگے پر جاکر اپنے بارے میں کچھ لکھیں۔

غالب ہی کا فرمودہ شعر

کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
دل کہاں کہ گم کیجیے؟ ہم نے مدعا پایا
 

شمشاد

لائبریرین
اُف یہ شبِ فراق کے ماروں کی بے خودی
خود ہی بُجا دیا ہے چراغوں کو شام سے
(شمیم جےپوری)
 

سارہ خان

محفلین
یہ میری عمر میرے ماہ سال دے اُس کو
میرے خدا میرے دکھ سے نکال دے اُس کو
وہ جسکا حرفِ دعا روشنی ہے میرے لئے
میں بجھ بھی جاؤ تو مولا اُجال دے اُس کو
 
Top