بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
جب بھی آتی ہے تیری یاد کبھی شام کے بعد
اور بڑھ جاتی ہے افسردہ دلی شام کے بعد
(کرشن ادیب)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ گھر بار نہ کوئی ٹھکانہ خانہ بدوش ہیں
اپنا کام ہے چلتے جانا خانہ بدوش ہیں
(سعید راہی)
 
اسی قرآن میں ہے اب ترکِ جہاں کی تعلیم
جس نے مومن کو بنایا مہ و پرویں کا امیر
تن بہ تقدیر ہے آج اس کے عمل کا انداز
تھی نہاں جس کے ارادوں میں خدا کی تقدیر
تھا جو نا خوب بتدریج وہی خوب ہوا
کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر
(اقبال)
 

عاصم ملک

محفلین
اتنا سوچا ہے کچھ سوالوں پر
برف سی گرنے لگی ہے بالوں پر
رونے والے تو ہنس نہیں سکتے
لوگ ہنستے ہیں رونے والوں پر
 
Top