بیت بازی

الف عین

لائبریرین
شمشاد یہ حمایت علی شاعر ہیں، حمائت نہیں:
یہ خالی خالی جو آنکھیں ہیں ان میں آیا کرے
وہ کچھ کرے نہ کرے خواب ہی دکھایا کرے
ظفر گورکھپوری
 

شمشاد

لائبریرین
یار تھا گلزار تھا بادِ صبا تھی میں نہ تھا
لائقِ پا بوسِ جاں کیا حنا تھی میں نہ تھا
(بہادر شاہ ظفر)
 

شمشاد

لائبریرین
آج کی رات بھی گزری ہے میری کل کی طرح
ہاتھ آئے نہ ستارے تیرے آنچل کی طرح
(امیر قزلباش)
 

سارہ خان

محفلین
حرف حرف رٹ کر بھی آگہی نہیں ملتی
آگ نام رکھنے سے روشنی نہیں ملتی
آدمی سے انساں تک آؤگے تو سمجھو گے
کیوں چراغ کے نیچے روشنی نہیں ملتی
 

شمشاد

لائبریرین
یہ جو ہے حکم میرے پاس نہ آئے کوئی
اس لیے روٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
(داغ دہلوی)
 

شمشاد

لائبریرین
اس شرط پے کھیلوں گی تجھ سے پیا پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پاؤں، ہاروں تو پیا تیری
 

ظفری

لائبریرین
یہ کس آواز کا بوسہ ، میرے ہونٹوں پہ کانپا ہے
میں پچھلی سب صداؤں کی حلاوت ، بھُول بیٹھا ہوں
 

شمشاد

لائبریرین
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
تمہیدِ ستم اور ہے، تکمیلِ جفا اور
چکھنے کا مزہ اور ہے، پینے کا مزہ اور
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
آبلہ پا کوئی اس دشت میں آیا ہو گا
ورنہ آندھی میں دیا کسن ے جالا ہو گا
(مینا کماری)
 
Top