بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
نہیں کہ ملنے ملانے کا سلسلہ رکھنا
کسی بھی سطح پہ کوئی تو رابطہ رکھنا
(ظفر اقبال)
 

شمشاد

لائبریرین
یا رب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا
جو ہاتھ جگر پہ ہے وہ دستِ دعا ہوتا
(چراغ حسن حسرت)
 

حجاب

محفلین
اپنا یہ عالم ہے خود سے بھی اپنے زخم چھپاتے ہیں
لوگوں کو یہ فکر کہ کوئی موضوع تشہیر بنے
تم نے فراز اس عشق میں سب کچھ کھو کر بھی کیا پایا ہے
وہ بھی تو ناکام ِ وفا تھے جو غالب اور میر بنے
 

فریب

محفلین
یا رب نگاہِ بد سے چمن کو بچائیو
بلبل بہت ہے دیکھ کے پھولوں کو باغباغ
(الطاف حسین حالی)
 

حجاب

محفلین
غرور ِ عشق کو ایسے نہیں گنوانا ہے
وفا کے نام پہ آنسو نہیں بہانا ہے
وہ جب تلک نہ ملا تھا جہاں تھا بیگانہ
وہ ساتھ ہےتو مرے ساتھ اِک زمانہ ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی نہیں بیمار نہ تھے
اتنے جنوں آثار نہ تھے

لوگوں کا کیا ذکر کریں
ہم بھی کم عیار نہ تھے
(آشفتہ چنگیزی)
 

پاکستانی

محفلین
یاد تو ہوں گی وہ باتیں تجھے اب بھی لیکن
شلیف میں رکھی ہوئی بند کتابوں کی طرح
کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھے
تیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح​
 
ادھر ایک حرف کہ کشتنی یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو سن کے اڑا دیا جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا
جو رکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گذر کئے
رہ یار ہم نے قدم قدم تجھے یاد گار بنا دیا
(فیض احمد فیض)
 
یاس آئینہءامید میں نقاش الم
پختہ کاری کا تعلق ہوسِ خام کے ساتھ
شب ہی کچھ ناز کشِ پرتوِخورشید نہیں
سلسلہ صبحِ دل افروز کا ہے شام کے ساتھ
(احسان دانش)
 
Top