بیت بازی

شمشاد

لائبریرین
ہاتھ چھوٹے بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے
وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے
(گلزار)
 

عمر سیف

محفلین
یہ سانحہ تو کسی دن گزرنے والا تھا
میں بچ بھی جاتا تو اک روز مرنے والا تھا
ترے سلوک تری آگہی کی عمر دراز
مرے عزیز مرا زخم بھرنے والا تھا
( راحت اندوری)
 

ظفری

لائبریرین

تُو نے ہی نام و نمود ِ ذات کی تدبیر کی
میں تو خوشبو ہوں مجھے خواہش نہیں تشہیر کی​
 

پاکستانی

محفلین
یوں اچانک تری آواز آئی کہیں سے
جیسے پربت کا جگر چیر کے جھرنا پھوٹے
یا زمینوں کی محبت میں تڑپ کر ناگاہ
آسمانوں سے کوئی شوخ ستارا ٹوٹے
 

شمشاد

لائبریرین
یاد کیا دشتِ ہنر ہے کہ سنورتا گیا میں
اس کو سوچا تو اسے یاد ہی کرتا گیا میں
(پیرزادہ قاسم)
 

پاکستانی

محفلین
نظر سے دل میں سمانے والے، مری محبت ترے لئے ہے
وفا کی دنیا میں آنے والے، وفا کی دولت ترے لئے ہے
کھڑا ہوں میں ترے راستے میں، جواں امیدوں کے پھول لے کر
مہکتی زلفوں، بہکتی نظروں کی گرم جنت ترے لئے ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ منزل یہ حسیں منزل جوانی نام ہے جس کا
یہاں سے اور آگے بڑھنا اے عمرِ رواں میری
(فیاض ہاشمی)
 

پاکستانی

محفلین
یہاں سے کفر کے فتوؤں کی بات چلتی ہے
یہاں سے آگے سفر اختیار مت کرنا
خدا خدا ہے وہ بھوکا نہیں عبادت کا
خطیب کچھ بھی کہیں اعتبار مت کرنا
 

شمشاد

لائبریرین
اس میں کچھ ان کی جفائیں بھی تو شامل ہیں “ شمیم “
بے وفائی کی جو تہمت میرے سر آئی ہے
(شمیم جےپوری)
 
[align=justify:8df7024149]اظہارِ وفا تم کیا جانو اقرارِ وفا تم کیا جانو
ہم ذکر کریں گے غیروں کا اور اپنی کہانی کہہ دیں گے![/align:8df7024149]
:?:
 

شمشاد

لائبریرین
نظر نظر سے ملا کر شراب پیتے ہیں
ہم ان کو پاس بیٹھا کر شراب پیتے ہیں
اسی لیے تو اندھیرا ہے میکدے میں بہت
یہاں گھروں کو جلا کر شراب پیتے ہیں
(تسنیم فاروقی)
 

حجاب

محفلین
ناحق تہمت ہے رقیبوں پہ دشمنی کی ۔۔۔۔۔۔
اپنوں ہی کے ہاتھ میں ہیں پتھر تو دیکھیئے
جو مل رہے ہیں بہت تپاک کے ساتھ ۔۔۔۔۔
اُنہی کے آستین میں چھپا ہے خنجر تو دیکھیئے۔
 
Top