اسے صبحِ ازل انکار کی جراءت ہوئی کیونکر؟ مجھے معلوم کیا، وہ رازداں تیرا ہے یا میرا؟ (علامہ)
شمشاد لائبریرین مارچ 23، 2007 #1,441 اسے صبحِ ازل انکار کی جراءت ہوئی کیونکر؟ مجھے معلوم کیا، وہ رازداں تیرا ہے یا میرا؟ (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 23، 2007 #1,442 اٹھے گے ابھی اور بھی طرفان مرے دل سے دیکھوں گا ابھی عشق کے خواب اور بھی زیادہ
شمشاد لائبریرین مارچ 23، 2007 #1,443 ہر طرف زیست کی راہوں میں کڑی دھوپ ہے دوست بس تیری یاد کے سائے ہیں پناہوں کی طرح (سدرشن فاخر)
نوید صادق محفلین مارچ 23، 2007 #1,445 حباب پہنچے ہے کب اس دلِ مصفا کو جہاں نما ہے یہ ساغر، وہ جام شیشے کا شاعر: شاہ نصیر
نوید صادق محفلین مارچ 23، 2007 #1,446 تھوڑی دیر ہو گئی چلئے یہ ہمارے سروں پہ اے مولا! آسماں کس خوشی میں تانا ہے شاعر: بیدل حیدری
عمر سیف محفلین مارچ 23، 2007 #1,447 یہ اتنی رات گئے کون دستکیں دے گا کہیں ہوا کا ہی اس نے نہ روپ دھارا ہو
شمشاد لائبریرین مارچ 23، 2007 #1,448 وہی جہاں ہے ترا جس کو تُو کرے پیدا یہ سنگ و خشت نہیں جو تری نگاہ میں ہے (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 23، 2007 #1,449 ی سے معذرت ہو نہ ہو یہ کوئی سچ بولنے والا ہے قتیل جس کے ہاتھوں میں قلم پاؤں میں زنجیریں ہیں
شمشاد لائبریرین مارچ 23، 2007 #1,450 نئی تہذیب تکلف کے سوا کچھ بھی نہیں چہرہ روشن ہو تو کیا حاجتِ گلگونہ فروش (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 24، 2007 #1,451 شب کو رہنے دو یونہی شام و سحر کا پیوند ڈر کے ظلمات سے بنیادِ جدائی نہ رکھو
خاور بلال محفلین مارچ 24، 2007 #1,452 وئے مجاہدین، اے برادران ائے خدا پرست، اے دلاوران کوشش کنید فرست غز است درس بندگی روز امتحان
امیداورمحبت محفلین مارچ 24، 2007 #1,454 یارب اس اختلاط کا انجام ہو بخیر تھا اس کو ہم سے ربط،مگر اس قدر کہاں ؟ (حالی)
عمر سیف محفلین مارچ 24، 2007 #1,455 نہ سہہ سکوں گا غمِ ذات کو اکیلا میں کہاں تک اور کسی پر کروں بھروسہ میں
عمر سیف محفلین مارچ 24، 2007 #1,457 اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں رخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ادھر کے ہم ہیں
شمشاد لائبریرین مارچ 24، 2007 #1,458 نہ رنگ و روپ کی طرح نہ خد و خال کی طرح وہ میرے من میں آ بسا کسی ملال کی طرح
نوید صادق محفلین مارچ 24، 2007 #1,459 حرفِ اخلاص کی لہجے کی طرح سندر تھا روح پر جسم کی پوشاک بھی چمکیلی تھی شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین مارچ 24، 2007 #1,460 یہ کائنات ابھی نا تمام ہے شاید کہ آ رہی ہے دما دم صدائے کن فیکون (علامہ)