بیت بازی

عمر سیف

محفلین
یہ کون سوختہ ساماں ہے خاک کا پیوند؟
بُجھی بُجھی سی ہے شمعِ مزار کی صورت
جو ہنس رہے تھے مِرے دل کی بیقراری پر
نصیب اُنہیں بھی نہیں‌ہے قرار کی صورت
 

عمر سیف

محفلین
یہی دھمکتے ہوئے پَل دُھواں دُھواں ہوں گے
یہی چمکتا ہوا دن بُجھا بُجھا ہو گا
تُو میرے سامنے بیٹھا ہے اور مَیں سوچتا ہوں
کہ آتے لمحوں میں جینا بھی اِک سزا ہوگا
 

حجاب

محفلین
ایک شمع بجھائی تو کئی جلا لیں
ہم گردشِ دوراں سے بڑی چال چلیں ہیں
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں۔
 

حجاب

محفلین
نظر نظر بے قرار سی ہے نفس نفس پراسرار سا ہے
میں جانتا ہوں تم نہ آؤ گے پھر بھی کچھ انتظار سا ہے
 
Top