اپنی جولاں گاہ زیرِ آسماں سمجھا تھا میں آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا تھا میں
شمشاد لائبریرین اکتوبر 18، 2006 #201 اپنی جولاں گاہ زیرِ آسماں سمجھا تھا میں آب و گل کے کھیل کو اپنا جہاں سمجھا تھا میں
عمر سیف محفلین اکتوبر 19، 2006 #204 یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ چلیں مگر وہ شخص تو رستہ بدلتا جاتا ہے نوشی گیلانی
عاصم ملک محفلین اکتوبر 19، 2006 #205 یہ جب سے خواب دیکھا ہے مجھے تم چھوڑ جاوء گے میں اب ڈرتا ہوں خوابوں سے،میں اب سونے سے ڈرتا ہوں
عمر سیف محفلین اکتوبر 19، 2006 #206 نہ مرے زخم کھلے ہیں نہ ترا رنگِ حنا اب کے موسم ہی نہیں آئے گلابوں والے فراز
الف عین لائبریرین اکتوبر 19، 2006 #207 یوں بھی ہوتا ہے کہ جب لمبے سفر پر نکلوں ہر قدم پر کوئی سمجھاتا ہے دروازے تک
حجاب محفلین اکتوبر 19، 2006 #208 کئی موڑ آکے گزر گئے نہ بجھی نگاہ کی تشنگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کبھی وہ موقعے سے نہ آسکے کبھی ہم نے موقع گنوا دیا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 19، 2006 #209 اسے صبح ازل انکار کی جرات ہوئی کیونکر؟ مجھے معلوم کیا، وہ رازداں تیرا ہے یا میرا
حجاب محفلین اکتوبر 19، 2006 #210 اُس سے اُس تک پہنچنے کا راستہ پوچھا بہت جان پائے نہ اُسے ہم کہ وہ مشکل تھا بہت
الف عین لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #211 تھی وطن میں شان کیا غالب کہ ہو غربت میں قدر بے تکلّف ہوں وہ مشتِ خس کہ گلخن میں نہیں
عمر سیف محفلین اکتوبر 20، 2006 #212 نام لیتا ہوں خدا کا میں ترے ذکر سے قبل یوں تری یاد میں برکت بھی تو پڑ سکتی ہے
الف عین لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #213 یہ محبت مرے ایماں کا ہے پرتو لوگو یونہی ہوتا ہے کوئی اس کا سزاوار کہیں
عمر سیف محفلین اکتوبر 20، 2006 #214 نظر کو روک کسی آرزو کے ساحل پر اب اس کے ھُسن کے دریا کو ایسے پار نہ کر علی حسن شیرازی
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #215 نغمہ نو بہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو اس دمِ نیم سوز کو طائرک بہار کر
الف عین لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #216 ن سے دو اشعار ایک ساتھ اور دونوں ر پر ٹوٹنے والے۔۔۔!!!! رہینِ خود ستائی تھا، میں کشتۂ انا رہا زبان و دل کے درمیاں، ہمیشہ فاصلہ رہا
ن سے دو اشعار ایک ساتھ اور دونوں ر پر ٹوٹنے والے۔۔۔!!!! رہینِ خود ستائی تھا، میں کشتۂ انا رہا زبان و دل کے درمیاں، ہمیشہ فاصلہ رہا
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #218 وہ مرغزار کہ بیمِ خزاں نہیں جس میں غمیں نہ ہو کہ ترے آشیاں سے دور نہیں
حجاب محفلین اکتوبر 20، 2006 #219 نہ دیکھوں تیرا چہرہ تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس دنیا میں جیسے چاندنی راتیں نہیں ہوتیں محبت جس کو کہتے ہیں قتیل اک ذات ہے وہ بھی کریں جو پیار اُن کے سامنے ذاتیں نہیں ہوتیں۔۔
نہ دیکھوں تیرا چہرہ تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس دنیا میں جیسے چاندنی راتیں نہیں ہوتیں محبت جس کو کہتے ہیں قتیل اک ذات ہے وہ بھی کریں جو پیار اُن کے سامنے ذاتیں نہیں ہوتیں۔۔
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2006 #220 نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں کوئی دل کشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی