یہ میری شاعری ان کی ہی اک ادا سمجھو کہ میری سوچ کے در کھولتے ہیں سناٹے
عمر سیف محفلین مئی 20، 2007 #281 یہ میری شاعری ان کی ہی اک ادا سمجھو کہ میری سوچ کے در کھولتے ہیں سناٹے
شمشاد لائبریرین مئی 20، 2007 #282 یار کو رغبتِ اغیار نہ ہونے پائی گلِ تر کو ہوسِ خار نہ ہونے پائی (شبلی)
عمر سیف محفلین مئی 20، 2007 #283 یہ سوچ کر میرے آنگن میں تم دیا رکھنا ہوا کا دوست ہوں میں آندھیوں کا قائل ہوں
سارہ خان محفلین مئی 20، 2007 #284 اس کی تو سوچ دنیا میں جس کا کوئی نہیں تو کس لیئے اداس ہے تیرا تو میں بھی ہوں تیمور حسن تیمور
شمشاد لائبریرین مئی 20، 2007 #286 سارہ خان نے کہا: اس کی تو سوچ دنیا میں جس کا کوئی نہیں تو کس لیئے اداس ہے تیرا تو میں بھی ہوں تیمور حسن تیمور مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ سارہ جی یہ بیت بازی کا دھاگہ ہے “ حروفِ تہجی“ والا نہیں۔ آپ کو تو ‘ ن ‘ سے شعر دینا تھا۔
سارہ خان نے کہا: اس کی تو سوچ دنیا میں جس کا کوئی نہیں تو کس لیئے اداس ہے تیرا تو میں بھی ہوں تیمور حسن تیمور مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ سارہ جی یہ بیت بازی کا دھاگہ ہے “ حروفِ تہجی“ والا نہیں۔ آپ کو تو ‘ ن ‘ سے شعر دینا تھا۔
شمشاد لائبریرین مئی 20، 2007 #287 یارب! یہ دردمند ہے کس کی نگاہ کا ہے ربطِ مشک و داغِ سوادِ ختن ہنوز (غالب)
الف عین لائبریرین مئی 21، 2007 #288 زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے انھیں اجزاء کا پریشاں ہونا
حسن نظامی لائبریرین مئی 21، 2007 #289 ادب گاہیست زیر آسماں از عرش نازک تر نفس گم کردہ می آید جنید و بایزید اینجا
سارہ خان محفلین مئی 21، 2007 #290 اگر طلوعِ سحر کا یقین ہو مجھ کو میں دل کے ساتھ ہی جل جاؤں روشنی کے لیئے
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #291 یا رب دلِ مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو روح کو تڑپا دے جو قلب کو گرما دے
سارہ خان محفلین مئی 21، 2007 #292 یہ ہم جو اپنے ہی دل کی مدھم صدا سے آگے نکل گئے ہیں سماعتیں ہی کھو گئی ہیں یا ہم ہوا سے آگے نکل گئے ہیں
یہ ہم جو اپنے ہی دل کی مدھم صدا سے آگے نکل گئے ہیں سماعتیں ہی کھو گئی ہیں یا ہم ہوا سے آگے نکل گئے ہیں
سیدہ شگفتہ لائبریرین مئی 21، 2007 #293 نا مکمل رہی کہانی بھی لوگ آخر کہاں تلک سُنتے شاعر : سعدُ اللہ شاہ
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #294 یہ احترامِ جنوں ہے کہ سِی لیا دامن وگرنہ اک تماشہ کُو بہ کُو کرتے (حمایت علی شاعر)
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #296 یہ “ دیمک “ والا شعر کہاں سے مل گیا؟ یاد ہے حجاب کے کہنے پر ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گئے تھے، مجبوراً دوسرا لفط دینا پڑا تھا۔
یہ “ دیمک “ والا شعر کہاں سے مل گیا؟ یاد ہے حجاب کے کہنے پر ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گئے تھے، مجبوراً دوسرا لفط دینا پڑا تھا۔
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #297 یہ آرزو ہی رہی کوئی آرزو کرتے خود اپنی آگ میں جلتے جگر لہو کرتے (حمایت علی شاعر)
حجاب محفلین مئی 21، 2007 #298 یوں نقش ہوا آنکھ کی پُتلی میں وہ چہرہ پھر ہم نے کسی اور کی صورت نہیں دیکھی۔
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #299 یا علی رض! جنسِ معاصی اسد اللہ اسد کہ سوا تیرے کوئی اُس کا خریدار نہیں (غالب)
حجاب محفلین مئی 21، 2007 #300 نہ غبار میں نہ گلاب میں مجھے دیکھنا میرے درد کی اب و تاب میں مجھے دیکھنا کسی وقت شامِ ملال میں مجھے سوچنا کبھی اپنے دل کی کتاب میں مجھے دیکھنا۔
نہ غبار میں نہ گلاب میں مجھے دیکھنا میرے درد کی اب و تاب میں مجھے دیکھنا کسی وقت شامِ ملال میں مجھے سوچنا کبھی اپنے دل کی کتاب میں مجھے دیکھنا۔