بیت بازی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
نہ جانے کون سی مٹی وطن کی مٹی تھی
نظر میں ، دُھول، جگر میں لئے غبار چلے
(گلزار)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ شہر ہے کہ نمائش لگی ہوئی ہے کوئی
جو آدمی بھی ملا بن کے اشتہار ملے
(ندا فاضلی)
 

الف عین

لائبریرین
ذرا مختلف شعر سہی:

یہ نئی وضع ہے ظالم ترے شرما نے کی
تم تو وہ شعلۂ سوزاں ہو کہ کیا ہوئیگی شمع
بیان میرٹھی
 

شمشاد

لائبریرین
میں نہیں ہوں نغمہِ جاں فشاں مجھے سن کے کوئی کرئے گا کیا
میں بڑے بروگ کی ہوں صدا میں بڑے دکھ کی پکار ہوں
(بہادر شاہ ظفر)
 

شمشاد

لائبریرین
ناخدا دیکھ رہا ہے کہ مَیں گرداب میں ہوں
اور جو پُل پہ کھڑے لوگ ہیں ، اخبار سے ہیں
(گلزار)
 

شمشاد

لائبریرین
اور پھر داغ نہیں چھو ٹتے پہنی ہو ئی پوشاکوں کے
خستہ کرداروں کا کچھ چُورا سا رہ جاتا ہے تہہ میں
(گلزار)
 

شمشاد

لائبریرین
ان کی پلکوں پر ستارے اپنے ہونٹوں پہ ہنسی
قصہء غم کہتے کہتے ہم کہاں تک آ گئے
(قابل اجمیری)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top