اس کی آنکھوں نے ابتدا کی تھی میری دیوانگی جوابی تھی
شمشاد لائبریرین اگست 17، 2007 #862 یادِ روزے کہ نفس در گرہِ یارب تھا نالۂ دل بہ کمر دامنِ قطعِ شب تھا (چچا)
زینب محفلین اگست 17، 2007 #863 اپنی باتوں میں کسی اور کے حوالے رکھنا مجھ سے بچھرے ھو تو ذرہ خود کو سنبھالے رکھنا لوگ پوچھیں گے کے پریشان کیوں ھو نگاہ کچھ بھی کہے ہونٹوں پے تالے رکھنا
اپنی باتوں میں کسی اور کے حوالے رکھنا مجھ سے بچھرے ھو تو ذرہ خود کو سنبھالے رکھنا لوگ پوچھیں گے کے پریشان کیوں ھو نگاہ کچھ بھی کہے ہونٹوں پے تالے رکھنا
الف عین لائبریرین اگست 18، 2007 #865 یہاں ہر کشتئ جاں پر کے مانجھی مقرر تھے ادھر سازش تھی پانی کی، اُدھر قضیہ ہوا کا تھا ا ع
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #866 اب ان کے غم سے بھی محروم ہو نہ جائیں کہیں وہ جانتے ہیں کہ اس غم سے دل بہلتے ہیں
محمد وارث لائبریرین اگست 18، 2007 #867 ناوک انداز جدھر دیدہء جاناں ہونگے نیم بسمل کئ ہونگے، کئی بے جاں ہونگے (مومن) ۔
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #868 یادوں میں ہماری کبھی وہ بھی کھوئے ہوں گے کھلی آنکھوں سے کبھی وہ بھی سوئے ہوں گے
محمد وارث لائبریرین اگست 18، 2007 #869 یاد اسکی اتنی خوب نہیں میر باز آ نادان پھر وہ جی سے بھلایا نہ جائے گا ۔
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #870 آپ کو دیکھ کر رخ پھیر دیا سجدوں کا کفر کے واسطے ضد ہو گئی ایمان سے مجھے
عمر سیف محفلین اگست 18، 2007 #872 یہ کیا کہ تو بھی اس ساعت زوال میںہے کہ جس طرحہے سبھی سورجوں کو ڈھل جانا
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #873 اپنا دیوانہ بنایا مجھے ہوتا تو نے کیوں خرد مند بنایا نہ بنایا ہوتا (بہادر شاہ ظفر)
محمد وارث لائبریرین اگست 18، 2007 #874 اب کے برس دستورِ ستم میں کیا کیا باب ایزاد ہوئے جو قاتل تھے مقتول ہوئے، جو صید تھے اب صیّاد ہوئے فیض، نہ ہم یوسف، نہ کوئی یعقوب جو ہم کو یاد کرے اپنی کیا، کنعاں میں رہے یا مصر میں جا آباد ہوئے ۔
اب کے برس دستورِ ستم میں کیا کیا باب ایزاد ہوئے جو قاتل تھے مقتول ہوئے، جو صید تھے اب صیّاد ہوئے فیض، نہ ہم یوسف، نہ کوئی یعقوب جو ہم کو یاد کرے اپنی کیا، کنعاں میں رہے یا مصر میں جا آباد ہوئے ۔
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #875 یہ ایک پیڑ ہے، آ اس سے مل کر رو لیں ہم یہاں سے تیرے میرے راستے بدلتے ہیں (بشیر بدر)
محمد وارث لائبریرین اگست 18، 2007 #876 نقشِ حیرت بن گئی دنیا ستاروں کی طرح سب کی سب آنکھیں کھلی ہیں جاگتا کوئی نہیں (شہزاد احمد) ۔
زینب محفلین اگست 18، 2007 #877 نہ کر نہیںنیہں یہ وقت نہیں نہیں کا تیری نہیں نہیں نے مجھے چھوڑا نہیں کہیں کا
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #878 ابھی سے دل و جاں سرِ راہ رکھ دو کہ لٹنے لٹانے کے دن آرہے ہیں (فیض)
الف عین لائبریرین اگست 19، 2007 #879 نہ فصل گل ادھر آئی نہ کشتِ زخم پھلی نہ سینچ پائی اسے جوئے دیدۂ تر بھی
زینب محفلین اگست 19، 2007 #880 یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے