بیت بازی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
یوں عرض و طلب سے کب اے دل، پتھردل پانی ہوتے ہیں
تم لاکھ رضا کی خو ڈالو، کب خوئے ستمگر جاتی ہے
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی ابھی کوئی گزرا ہے گل بدن گویا
کہیں قریب سے ، گیسو بدوش ، غنچہ بدست
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اشکوں کی فراوانی سے دھندلائی ہوئی آنکھیں
تری رعنائیوں کی تمکنت کو بھول جائیں گی
(فیض)
 

عمر سیف

محفلین
یہ بھی تمھاری ایک ادا ہے رشتے باندھو اور توڑو
کاش کوئی سمجھائے تم کو عشق میں کیا گہرائی ہے
 

شمشاد

لائبریرین
اٹھ رہی ہے کہیں قربت سے تری سانس کی آنچ
اپنی خوشبو میں سلگتی ہوئی مدھم مدھم
دور۔۔۔افق پار چمکتی ہوئی قطرہ قطرہ
گر رہی ہے تری دلدار نظر کی شبنم
(فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
تیری آواز کے سائے، ترے ہونٹوں کے سراب
دشتِ تنہائی میں، دوری کے خس و خاک تلے
کھل رہے ہیں، تیرے پہلو کے سمن اور گلاب
(فیض)
 

تیشہ

محفلین
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
تیری آواز کے سائے، ترے ہونٹوں کے سراب
دشتِ تنہائی میں، دوری کے خس و خاک تلے
کھل رہے ہیں، تیرے پہلو کے سمن اور گلاب
(فیض)

ب ،


بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہم
قسطوں میں خودکشی کا مزہ ہم سے پوچھئیے ، ۔ ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top