السلام علیکم
بہت سے دوستوں نے جو باتیں لکھیں ان آزمائشوں سے ہم بھی گزرے جیسے ریل کی پٹری پر سکہ کا مقناطیس بننا اور حبیب گنج اور شیرانوالہ گیٹ لاہور کے درمیان ریل ٹریک پر تجربہ بھی کیا مگر مقناطیس بننا دور اٹھنی بھی نہیں ملتی تھی۔
ایک مرتبہ گھر کے دروزہ سے باہر نکل کر کھڑا ہوا تو ایک فقیر نے مجھے دیکھ کر کہا، "اللہ بادشاہ" توں وی وڈا ہو کے دولت مند بنے گا، پھر اس کے بعد اس نے کہا "میں تینوں ایک چیز دیاں گا جدے نال تیرے کول دولت ختم نئی ہووے گی" یہ سنتے ہی میں نے اسے کہا کہ دو، تو اس نے کہا کہ دروزہ کے اندر ہو جاؤ پھر وہ بیٹھ گیا اور گھٹری سے ایک ڈبیا نکالی اس میں سے بالوں والی ایک چیز نکالی اور کہا کہ یہ "گدھرسنگی" ہے اسے ڈبیا میں ڈال کر اس میں الائچیاں بھی ڈال کر دکھنا دولت ختم نہیں ہو گی، اس کے بعد اس نے پیسے مانگے تو اس دوران ہمارے گھر میں ایک خاتون آئی ہوئی تھیں انہوں نے جب مجھے پیسے نکلاتے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فقیر کو ٹھڈے مارنے شروع کر دئے اور گھر سے باہر بھگا دیا اور منہ سے بربڑاتی بھی رہیں اور مجھے بھی سمجھایا، میں نے سوچا کہ انہوں نے دولت پر پانی پھیر دیا اور تھوڑی دیر بعد باہر نکلا تو فقیر باہر کھڑا تھا، جس پر مجھے جو یاد پڑتا ہے 15 یا 20 روپے دئے فقیر نے کہا "گدھر سنگی " بڑی مشکل سے حاصل ہوتی ہے اور پیسے دو مگر میں نے مزید نہیں دئے۔
وہ گدھر سنگی کو میں نے ایک زمانہ تک ڈبیا میں الائچیوں کے ساتھ ڈال کر مگر ایسا کچھ نہیں ہوا پھر ایک دن اس بالوں والی چیز کو الائچیوں سے باہر نکال کر سونگا تو عجیب سی سمیل تھی اور پھر اسے پھینک دیا۔ سمائل!
والسلام