جاسم محمد
محفلین
لیگیوں کو ضرورت کے تحت خرچوں اور عیاشیوں کے مابین فرق کب پتا چلے گا؟چائے کی پیالی سے شروع ہوئہ سادگی یہاں تک پہنچ چُکی ہے-
لیگیوں کو ضرورت کے تحت خرچوں اور عیاشیوں کے مابین فرق کب پتا چلے گا؟چائے کی پیالی سے شروع ہوئہ سادگی یہاں تک پہنچ چُکی ہے-
سمجھ تو گئے ہوں گےکوئی نہیں کپتان ایداں ای نیں سیاستاں کہ
اب یہ گاڑیاں اونے پونے داموں نیلام ہوں گی۔ خریدار بھی وہیں سے نکل آئیں گے۔ پھر جب کوئی بڑی بین الاقوامی کانفرنس یا دورہ ہو گا تو ان کی آمد و رفت کے لیے گاڑیاں کرائے پر لی جائیں گی اور ایسے کاموں کے لیے کرائے پر حاصل کی جانے والی گاڑیوں کا خرچہ اس سے کہیں زیادہ ہوتا ہے جتنا ادارے کی اپنی چیز پر۔
ویسے یہ جو وزیر اعظم ہاوس /سیکریٹیریٹ کے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کرنے کے بیانات دیے جا رہے ہیں تو کیا کوئی یہ پوچھ سکتا ہے کہ اتنے خاندانوں کو بے روزگار کرنا کہاں کا انصاف ہے؟ دوسرا آپ تو کروڑوں نوکریاں دینے والے تھے، تو نوکری چھیننا عجیب است نہیں کیا؟
جی بالکل ایسا ہی ہے لیکن بات تو وہیں آ ٹھہری کہ جہاں ایڈجسٹ کیے جائیں گے وہاں بھی ضروری نہیں کہ جگہ موجود ہو۔ اس چیز کی ایک کلاسک مثال میں اپنے ادارے میں دیکھ رہی ہوں۔ جیسے میری اماں ہر دو مہینے بعد گھر کی ترتیب بدل کر صوفے کرسیوں کی جگہ تبدیل کرتی ہیں یہ بھی وہی کچھ ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ وہ جگہ اور ضرورت کا خیال رکھتی ہیں، سرکاری رد و بدل میں یہ نہیں ہوتا۔یہ آپکو پتا کہ وہ فارغ نہیں ہو سکتے- اس لئے عین ممکن ہے انہیں وزیر اعظم کے ارد گرد ہی ایڈجسٹ کر کیا جائے گا یا پھر دوسری وزارتوں میں بھیج دیا جائے گا-
دوسرا آج ہی پنجاب کے وزیر اطلاعات نے فرمایا ہے پنجاب میں سرکاری بھرتیاں فی الحال بند کی جا رہی ہیں سوائے پبلک سروس کمیشن کے جن آسامیوں کے اشتہار آ چُکے-
جعلی میڈیا نے خبریں دی کی یہ خبر جھوٹی ہے۔ جبکہ آج اس کے اشتہار بھی چھپ چکے ہیں۔ وزیر اعظم کی زائد کاریں 17 ستمبر کو نیلامی کیلئے پیش کر دی جائیں گے۔
یہ رہا مکمل اشتہارجعلی میڈیا نے خبریں دی کی یہ خبر جھوٹی ہے۔ جبکہ آج اس کے اشتہار بھی چھپ چکے ہیں۔ وزیر اعظم کی زائد کاریں 17 ستمبر کو نیلامی کیلئے پیش کر دی جائیں گے۔
واقعی؟یہ ملکی تاریخ کی سب سے پہلی نیلامی ہوگی ۔
جعلی میڈیا نے خبریں دی کی یہ خبر جھوٹی ہے۔ جبکہ آج اس کے اشتہار بھی چھپ چکے ہیں۔ وزیر اعظم کی زائد کاریں 17 ستمبر کو نیلامی کیلئے پیش کر دی جائیں گے۔
--------------------------------------------------
سادگی اور کفایت شعاری مہم کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان خود کو مثال بنانے لگے، وزیراعظم ہاوس کی لگثرری گاڑیاں نیلامی کیلئے تیار ہیں، اس سلسلے میں قومی اخبارات میں اشتہار دے دیا گیا، وزیراعظم ہاوس کی گاڑیوں کی نیلامی 17 ستمبر کو وزیراعظم ہاوس میں ہوگی، یہ ملکی تاریخ کی سب سے پہلی نیلامی ہوگی ۔
یہ رہا مکمل اشتہار
کسی ورک نے بنایا ہوگا۔ البتہ میڈیا ہیڈلائن سے یہ تاثر دیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے وعدے سے یو ٹرن لے لیا ہے۔ حالانکہ فیصلہ ہو چکا تھا۔ کل سوشل میڈیا پر ان کاروں کی ویڈیوز بھی چلتی رہی ہے۔پہلا اشتہار سوشل میڈیا کا شاہکار تھا-
وزیر اعظم کی کاریں پہلے کب نیلامی کیلئے لگائی گئیں؟الحمدللہ، 25 جولائی کے بعد ہر واقعہ پہلی بار ہو رہا ہے-
جونیجو کے دور میں آپ شاید بہت چھوٹے تھےوزیر اعظم کی کاریں پہلے کب نیلامی کیلئے لگائی گئیں؟