تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

جاسم محمد

محفلین
الیکشن توں پہلاں تے اے گل یاد نہیں سی۔
یاد سی پر اندر دیا گلاں نجی ڈرائنگ روماں تو باہر نہیں آندیاں!
انصافی وزیر اطلاعات لیگی وزیر خزانہ سے "اطلاعات" لیتے پکڑے گئے۔ عوام کو اندر کی باتوں تک رسائی کم کم ہی ہوتی ہے۔
1537524784.png
 

فرقان احمد

محفلین
یاد سی پر اندر دیا گلاں نجی ڈرائنگ روماں تو باہر نہیں آندیاں!
انصافی وزیر اطلاعات لیگی وزیر خزانہ سے "اطلاعات" لیتے پکڑے گئے۔ عوام کو اندر کی باتوں تک رسائی کم کم ہی ہوتی ہے۔
1537524784.png
اس طرح کی ملاقاتوں میں کوئی حرج نہیں۔ مفتاح اسماعیل صاحب گورنر سندھ عمران اسماعیل صاحب کے بھائی ہیں غالباََ۔ یہ ملاقات اتفاقیہ ہوئی ہو گی۔
 

ربیع م

محفلین
سابق حکمران پر غداری کے الزامات پاک بھارت مذاکرات کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستانی عسکری اداروں کو بھارتی بیانیہ پر دہشت گرد کہنے کی وجہ سے لگے تھے۔
Nawaz Sharif admits Pakistan played a role in 26/11 Mumbai terror attacks

الیکشن سے پہلے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خود بھارت سے امن مذاکرات بحال کرنے کیلئے کوششیں کی تھیں۔ جبکہ اس وقت لیگی بیانیہ یہ تھا ہم تو بھارت سے امن چاہتے ہیں۔ فوج نہیں چاہتی :)
Pakistan’s Military Has Quietly Reached Out to India for Talks
ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا
 

ربیع م

محفلین
وہ تو پٹھان کوٹ واقعے کے بعد سے نہیں ہے جسے گزرے دو سال ہو چکے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوشش ہی نہ کی جائے۔
پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئے
مسئلہ پٹھانکوٹ واقعہ نہیں بلکہ ہندوستان میں ہونے والے انتخابات ہیں.
کوشش کرنے میں اور بچھنے میں فرق تلاش کرنا چاہیے.
 

جاسم محمد

محفلین
پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئے
مذاکرات کی سنجیدگی طے کرنے کا ایک اہم فیکٹر گراؤنڈ ورک یا زمینی حقائق امن کی سمت میں تبدیل کرنا بھی ہے۔ فلسطین-اسرائیل مذاکرات اسی وجہ سے بار بار فیل ہوئے کیونکہ درپردہ ان کی منتخب حکومتیں مذاکرا ت کر رہی ہوتی تھیں۔ اور رات کو اکٹھے بیٹھ کر اس دوران دونوں اطراف سے ہونےوالےدہشت گرد حملوں پر آنسو بھی بہاتی تھیں۔
بھارت نے شاید ماضی سے سبق سیکھ لیا ہے۔ اور حالیہ مذاکرات بھی اسی وجہ سے منسوخ کئے ہیں کہ پاکستان کا گراؤنڈ ورک قیام امن کی عکاسی نہیں کر رہا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئے
لیگیوں کا حافظہ چیک کریں۔ پٹھان کوٹ حملے سے پہلے کے امن مذاکرات کو کیسے تروڑمروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ مودی دسمبر 2015 میں پاکستان آئے تھے۔ پٹھانکوٹ واقعہ جنوری 2016 کا ہے۔ جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کوئی مذاکرہ نہیں ہوا۔


فرض کر لیتے ہیں حالیہ حکومت دوبارہ ن لیگ کی بن جاتی۔ تو کیا مذاکرات بحال ہو جاتے؟ یقینانہیں۔ اگر بھارت نے مذاکرات بحال کرنے ہوتے تو لیگی حکومت کے دور میں کر لیتے۔
 
آخری تدوین:

ربیع م

محفلین
لیگیوں کا حافظہ چیک کریں۔ پٹھان کوٹ حملے سے پہلے کے امن مذاکرات کو کیسے تروڑمروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ مودی دسمبر 2015 میں پاکستان آئے تھے۔ پٹھانکوٹ واقعہ جنوری 2016 کا ہے۔ جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کوئی مذاکرہ نہیں ہوا۔


فرض کر لیتے ہیں حالیہ حکومت دوبارہ ن لیگ کی بن جاتی۔ تو کیا مذاکرات بحال ہو جاتے؟ یقینانہیں۔ اگر بھارت نے مذاکرات بحال کرنے ہوتے تو لیگی حکومت کے دور میں کر لیتے۔
مذاکرات ہندوستان کے آنے والے انتخابات سے قبل کسی صورت بحال نہیں ہو سکتے چاہے مسلم لیگ کی حکومت ہو یا پی ٹی آئی کی.
مودی سرکار پاکستان کے خلاف سخت موقف کی بنیاد پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے.
 

جاسم محمد

محفلین
سفارتی محاذ پر یہ پاکستان کی ایک یادگار ترین سبکی ہے.

اللہ کی شان ہے۔ جس نے میرے کپتان کو ذلیل کیا، خدا نے اسے کہیں کا نہیں چھوڑا۔ مودی سرکار آج خود مشکل میں ہے:
Capture.jpg

لیکن لیگیوں اور جیالوں کو پھر بھی عقل نہیں آنی۔
 
Top