جاسم محمد
محفلین
یاد سی پر اندر دیا گلاں نجی ڈرائنگ روماں تو باہر نہیں آندیاں!الیکشن توں پہلاں تے اے گل یاد نہیں سی۔
انصافی وزیر اطلاعات لیگی وزیر خزانہ سے "اطلاعات" لیتے پکڑے گئے۔ عوام کو اندر کی باتوں تک رسائی کم کم ہی ہوتی ہے۔
یاد سی پر اندر دیا گلاں نجی ڈرائنگ روماں تو باہر نہیں آندیاں!الیکشن توں پہلاں تے اے گل یاد نہیں سی۔
اس طرح کی ملاقاتوں میں کوئی حرج نہیں۔ مفتاح اسماعیل صاحب گورنر سندھ عمران اسماعیل صاحب کے بھائی ہیں غالباََ۔ یہ ملاقات اتفاقیہ ہوئی ہو گی۔یاد سی پر اندر دیا گلاں نجی ڈرائنگ روماں تو باہر نہیں آندیاں!
انصافی وزیر اطلاعات لیگی وزیر خزانہ سے "اطلاعات" لیتے پکڑے گئے۔ عوام کو اندر کی باتوں تک رسائی کم کم ہی ہوتی ہے۔
نہیں ملا ۔ بھارت نے کپتان کو یوٹرن وزیر اعظم کا لقب دے کر خود یو ٹرن لے لیابھیک ملنا مبارک ہو
ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہاسابق حکمران پر غداری کے الزامات پاک بھارت مذاکرات کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستانی عسکری اداروں کو بھارتی بیانیہ پر دہشت گرد کہنے کی وجہ سے لگے تھے۔
Nawaz Sharif admits Pakistan played a role in 26/11 Mumbai terror attacks
الیکشن سے پہلے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خود بھارت سے امن مذاکرات بحال کرنے کیلئے کوششیں کی تھیں۔ جبکہ اس وقت لیگی بیانیہ یہ تھا ہم تو بھارت سے امن چاہتے ہیں۔ فوج نہیں چاہتی
Pakistan’s Military Has Quietly Reached Out to India for Talks
مودی سرکار اس وقت مذاکرات کے موڈ میں ہے ہی نہیں.نہیں ملا ۔ بھارت نے کپتان کو یوٹرن وزیر اعظم کا لقب دے کر خود یو ٹرن لے لیا
وہ تو پٹھان کوٹ واقعے کے بعد سے نہیں ہے جسے گزرے دو سال ہو چکے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوشش ہی نہ کی جائے۔مودی سرکار اس وقت مذاکرات کے موڈ میں ہے ہی نہیں.
پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئےوہ تو پٹھان کوٹ واقعے کے بعد سے نہیں ہے جسے گزرے دو سال ہو چکے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوشش ہی نہ کی جائے۔
مذاکرات کی سنجیدگی طے کرنے کا ایک اہم فیکٹر گراؤنڈ ورک یا زمینی حقائق امن کی سمت میں تبدیل کرنا بھی ہے۔ فلسطین-اسرائیل مذاکرات اسی وجہ سے بار بار فیل ہوئے کیونکہ درپردہ ان کی منتخب حکومتیں مذاکرا ت کر رہی ہوتی تھیں۔ اور رات کو اکٹھے بیٹھ کر اس دوران دونوں اطراف سے ہونےوالےدہشت گرد حملوں پر آنسو بھی بہاتی تھیں۔پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئے
یہ درست نہیں۔مفتاح اسماعیل صاحب گورنر سندھ عمران اسماعیل صاحب کے بھائی ہیں غالباََ۔
مجھے بھی یہی لگا لیکن کنفرم نہیں تھا۔ ویسے دونوں کی شکلیں بھی آپس میں نہیں ملتییہ درست نہیں۔
نام کا آخری حصہ اور شہر ایک ہونے سے مغالطہ ہوتا ہے۔مجھے بھی یہی لگا لیکن کنفرم نہیں تھا۔ ویسے دونوں کی شکلیں بھی آپس میں نہیں ملتی
لیگیوں کا حافظہ چیک کریں۔ پٹھان کوٹ حملے سے پہلے کے امن مذاکرات کو کیسے تروڑمروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ مودی دسمبر 2015 میں پاکستان آئے تھے۔ پٹھانکوٹ واقعہ جنوری 2016 کا ہے۔ جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کوئی مذاکرہ نہیں ہوا۔پٹھانکوٹ واقعہ نیز پچھلے پانچ سالوں سے ہونے والے اس قسم کے واقعات کی ٹائمنگ پر کچھ روشنی ڈالئے
مذاکرات ہندوستان کے آنے والے انتخابات سے قبل کسی صورت بحال نہیں ہو سکتے چاہے مسلم لیگ کی حکومت ہو یا پی ٹی آئی کی.لیگیوں کا حافظہ چیک کریں۔ پٹھان کوٹ حملے سے پہلے کے امن مذاکرات کو کیسے تروڑمروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ مودی دسمبر 2015 میں پاکستان آئے تھے۔ پٹھانکوٹ واقعہ جنوری 2016 کا ہے۔ جس کے بعد سے دونوں ممالک میں کوئی مذاکرہ نہیں ہوا۔
فرض کر لیتے ہیں حالیہ حکومت دوبارہ ن لیگ کی بن جاتی۔ تو کیا مذاکرات بحال ہو جاتے؟ یقینانہیں۔ اگر بھارت نے مذاکرات بحال کرنے ہوتے تو لیگی حکومت کے دور میں کر لیتے۔
اچھی بات ہے۔ پاکستان میں بھی یہی کچھ چلتا ہے۔ الیکشن کے بعد ٹون بدل جاتی ہے۔مودی سرکار پاکستان کے خلاف سخت موقف کی بنیاد پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے.
سفارتی محاذ پر یہ پاکستان کی ایک یادگار ترین سبکی ہے.
جی اوئے کپتان !!
سفارتی محاذ پر یہ پاکستان کی ایک یادگار ترین سبکی ہے.
مودی صاحب تو گئے، اب ٹرمپ کی شامت بھی آیا چاہتی ہے۔جی اوئے کپتان !!