عبداللہ محمد
محفلین
میں نے تحریک کا لفظ تحریک انصاف کے لیے استعمال نہیں کیا۔
اوکے پائن-
میں نے تحریک کا لفظ تحریک انصاف کے لیے استعمال نہیں کیا۔
تعلیمی ادارہ بنانا ایک عام آدمی کے لیے مثال ہو گی کہ دیکھو کرنے کا کام تعلیمی ادارہ بنانا تھا نہ کہ محل۔تعلیمی.ادارہ بنایا جائے یا تعلیمی پالیسی کو بدلا جائے؟
ریڈ زون میں طالب علموں کا ہجوم ہو یا مریضوں اور انکے تیمارداروں کا دونوں ہی اسی صورت میں ممکن ہیں جب کہ بے امنی کا درجہ حرارت نیچے آئے۔ہسپتال بنایا مفید رہے گا زیادہ ..
لیڈر نکل آنا سونے کی کان اور تیل کے دریا سے زیادہ قیمتی نہیں؟کیا پاکستان میں سونے کی کانیں دریافت ہو گئی ہیں، یا تیل کا دریا نکل آیا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ اس کے لئے کچھ بہت سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جن پہ کاروباری طبقے کی چیخیں بھی نکلیں گی۔
کچھ دن پہلے محمد حنیف سے پتا چلا کہ یوتھیے کہاں سے آیا ہے ورنہ بے خبر تھا میںبھولے بادشاہو "یوتھیے" تو اب ایسا کام کرنے سے رہے جب کہ ابھی وہ وزیر اعظم بنا بھی نہیں، یقینی طور پر کسی "پٹواری" کے ذہنِ رسا کی تخلیق ہے!
نظریہ بھی آسمان سے نہیں آتا، انسان ہی بتاتے ہیں۔ تبھی کہتے ہیں کہ مرد کو مرد بناتا ہے۔اگر کہا جائے کے دنیا کو اتنا نظریوں نہیں بدلا جتنا شخصیات نے بدلا ہے تو ایک ہی بات کہی جا سکتی ہے کہ دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے
میں تو سمجھتا ہوں کہ تاجر ہی بہادر ہوتا ہے۔ویسے بھی تاجر ڈرپوک ہوتا ہے۔
صنعتکار , تاجر اور دیگر ٹیکس دینے والے افراد کو ایف بی آر کے اہکاروں کا مکمل تعاون حاصل ہے
میں تو سمجھتا ہوں کہ تاجر ہی بہادر ہوتا ہے۔
ہم جیسا نجی کمپنی کا ملازم تو اپنی غلامی کے تمام تر ثبوت دینے کے باوجود ہمہ وقت تلوار کی زد میں ہوتا ہے کہ کب فائر کر دیا جائے۔
میں نے کہاں لکھا کہ میں تاجر ہوں؟آپ تاجر کب؟ آپ تو ہماری طرح کے نوکر ہیں۔
نیز بہت سے کاروبار سرے سے ٹیکس کے بغیر چل رہے ہیں۔ جیسے سٹاک ایکسچینج اور پراپرٹی کا بزنس۔
میرے خیال میں وزیر اعظم ہاؤس میں نہ رہنے کا خرچہ وہاں رہنے سے زیادہ ہو گا
لیکن کس بنیاد پر؟ہمیں بحبیت قوم متحد ہونے کی ضرورت ہے.
دیوانوں کو پابندِ سلاسل نہ کرو تم
ذہنوں میں بس اندیشۂ انجام لگادو
قوم کی واٹ لگی ہوئی ہے کسی بتی سے بھی ماموں بنانے کی کوشش ناکام ہوگی۔آج شام اپوزیشن جماعتوں کی بیٹھک ہے، نئی بتیاں آن ہونے والی ہیں۔
مولانا صاحب کو معلوم ہے کہ ان پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ گیا ہے!مولانا فضل الرحمان نےکل 1977 کی تاریخ دہرانے کی کال دی ہے۔ اللہ سب کو حفظ و امان میں رکھے
اس بار اگر زیادہ پارٹیاں اکٹھا ہو گئیں تو حلوائی جی کی طرف سے میٹھا بہت زیادہ ہونے پر پی ٹی آئی کو اچھی خاصی شوگر ہو سکتی ہے۔
جوغبار نکالنا ہے ابھی نکالنے کا بھرپورموقع دیا جائے۔ تاکہ بعد میں اسمبلیوں میں جا کر یہ مسئلہ دوبارہ نہ اٹھے۔