زندگی میں کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ ہم سے ملنے والوں کا پہلا تاثر اور احساسِ ربط ہمیشہ قائم رہتا ہے ،، مثلاً اگر کسی کا کہیں محفِل ِسُخن میں پہلا آمنا سامنا ہوا ہو تو وہ لوگ ہمیشہ اپنا وہ نفیس مِل ملاؤ بہر صورت قائم رکھتے ہیں۔ اور اگر کوئی مزاح کشید ماحول میں ٹکرائے تو وہ لوگ کیسے بھی حال میں ایک دوجے کو دیکھ کر بنا کسی سبب مسکرا دیں گے ،،،
پس اسی واسطے جب میں نے محترم بھائی کی تحریرِ دِل آویز پڑھنی شروع کی تو متن کو مکمل جانے بنا میں بس مسکرا رہا تھا ،،،
اللہ آپ کو تا عمر اپنی امان میں رکھے ، کسی کی بُری نظر نہ لگے پیارے بھائی کو ، ثُم آمین !!
اور ہاں ہم بس کُچھ ہی کاموں میں (بقول آپ کے) برق رفتار ہیں ورنہ آپ والی طبیعتِ لا پروا ہم نے بھی پائی ہے ،،،
سچ میں بے انتہا مسرت ہوئی آپ کی تحریر سے ، اور اس کی وجہ بھی ہے ، کہ باقی دوستوں سے تعرف پہلے اور دوستی بعد میں ہوئی ۔۔۔ ۔ آپ سے دوستی پہلے اور تعرف بعد میں ہوا ،، اور جب کوئی بہت اپنا رسمی تعرف میں خیر مقدم کہے تو کیا ہی کمال کی بات ہوتی ہے نا !!