السلام علیکم
عینی، بےحد شکریہ کہ آپ نے یاد رکھا۔
طبیعت تو الحمدللہ بہتر ہے مگر مصروفیت ابھی بھی کافی زیادہ ہے اور امکانی طور پر ایک ہفتہ مزید لگے گا اس مصروفیت کے جال سے نکلنے کے لئے لیکن کوشش کروں گا کہ محفل پر آنا جانا لگا رہے۔
میں ان سب لوگوں، بالخصوص
سید زبیر صاحب اور
باباجی ، کا بےحد ممنون ہوں جو مجھے مختلف دھاگوں میں ٹیگ کرتے رہتے ہیں اور ان سے بہت معذرت خواہ بھی ہوں کہ مصروفیت کی وجہ سے میں ان کے دھاگوں پر تبصرہ نہیں کرپارہا۔
تلمیذ صاحب سے ایک وعدہ کررکھا تھا جو آج تک منزلِ ایفاء کو نہیں پہنچ پایا۔ آج ان سے فون پر تفصیلی بات تو ہوگئی مگر ایک بار یہاں ان سے معذرت کا اظہار کرتا ہوں۔
مقدس کا بےحد ممنون ہوں کہ وہ اپنے بھیا کو یاد بھی رکھتی ہے اور پیغامات بھیج کر اس بات کا احساس بھی دلاتی رہتی ہے کہ مجھے کس حد تک یاد رکھا جارہا ہے۔
فرحت کیانی سمیت کچھ لوگ میری طرف سے نئے معلوماتی اور دلچسپ دھاگے کھلنے کے انتظار میں ہیں، ان سے بھی معذرت کرتا ہوں کہ فرصت نہ ملنے کی وجہ سے یہ سلسلہ بھی مسلسل التواء کا شکار ہے۔
اپنی مصروفیت کے حالیہ دو دن کا مختصر احوال بتاتا ہوں تاکہ آپ لوگوں کو اندازہ ہوسکے کہ میں کتنا الجھا ہوا ہوں۔ اتوار کی صبح مختصر سی نیند کے بعد سو کر اٹھا اور ناشتے کے بعد کام کرنے بیٹھ گیا۔ کچھ دیر کام کیا تو بجلی بند ہوگئی۔ میں نے سوچا کہ یہ سلسلہ تو یونہی چلے گا، میں دفتر چلا جاتا ہوں۔ دوپہر بارہ بجے دفتر پہنچا اور کام کرتے کرتے پیر کی صبح طلوع ہوگئی اور میں 21 گھنٹے کے بعد صبح 9 بجے گھر پہنچا۔ صرف ایک گھنٹہ سونے کے بعد اٹھا اور کالج بھاگ گیا۔ وہاں سے دوپہر میں واپس آیا اور دو گھنٹے آرام کرنے کے بعد پھر دفتر چلا گیا جہاں سے رات گئے واپسی ہوئی۔ اگلی صبح پھر جلدی اٹھ کر 9 بجے کالج کے لئے نکلا اور وہاں سے سیدھا دفتر چلا گیا۔ رات پونے بارہ بجے تک دفتر میں کام کرتا رہا۔ پھر دفتر سے اٹھا اور سیدھا
فاتح بھائی کے گھر پہنچا اور انہیں ساتھ لے کر کھانا کھانے چلا گیا جہاں
ساجد بھائی بھی آگئے اور پھر رات تقریبآ پونے 3 بجے تک وہاں محفل جمی رہی۔ وہاں سے اٹھ کر ساڑھے تین بجے (یعنی ساڑھے اٹھارہ گھنٹے کے بعد) گھر پہنچا۔ سوتے سوتے ساڑھے چار ہوگئے اور پھر صبح اٹھ کر 9 بجے کالج کے لئے نکل گیا۔
اس مختصر سے احوال سے اندازہ لگا لیجئے کہ آج کل میری حالت کیا ہوگی۔ محفل کے بغیر میرا بھی گزارہ نہیں ہوتا اس لئے ’چور چوری سے جائے، ہیرا پھیری سے نہ جائے‘ کے مصداق کام کرتے کرتے ایک جھلک محفل کی بھی دیکھ لیتا ہوں۔