شرائن کے اندر کی تصویر:
اندرونی صحن میں مرکزی دروازے کے دونوں طرف پتھر سے بنے ہوئے ایک جانور کا مجسمہ نصب تھا۔ بظاہر شیر سے مماثلت معلوم ہوتی ہے۔مجسمے کے ساتھ ہی پانی کا ایک چھوٹا سا حوض تھا۔ بانس سے بنے ہوئے برتن سے پانی لیکر لوگ پوجا سے پہلے ہاتھ دھوتے تھے۔
تصویر کی دائیں طرف ایک پکے فرش کا رستہ ایک کمرے تک لے جاتا ہے۔ کمرے کے باہر لٹکی ہوئی رسیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔ ہاتھ دھونے کے بعد لوگ، اس کمرے کے سامنے آنکھیں بند کر کے، سر کو جھکاتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوتے اور دل ہی دل میں کچھ کہتے رہتے۔ اس دو تین منٹ کے مراقبے سے فارغ ہو کر چند سکے ایک ڈبے میں ڈال کر چل دیتے۔
گرمیوں کی دوپہر میں اکثر میں شرائن کے اندر درختوں کے سائے میں بیٹھ کر لوگوں کی پوجا کا طریقہ دیکھا کرتا تھا۔