جاپان کی تصویری یاداشتیں

سعادت

تکنیکی معاون
کیوٹو یونیورسٹی میں میرا آفس ڈیسک
جاپان جانے کے چار ماہ بعد ہمارے گروپ کی لیب یونیورسٹی کے نئے تعمیر شدہ کیمپس میں منتقل ہو گئی۔ تصویر میں نظر آنے والا کمپیوٹر جاپان میں اپنی سالگرہ کے دن 19 جون 2003 کو خریدا تھا۔ پی۔ایچ۔ڈی کے روزِ و شب میں ہمارے مقالہ جات، رپورٹس اور پریزینٹیشن بنانے میں ہمارا وفادار ساتھی۔ جاپان کی یہ یاد آج بھی گھر میں محفوظ ہے، گرچہ وولٹیج کے فرق کے باعث اسے یورپ میں استعمال نہیں کرتا۔
وِنڈوز ایکس‌پی!

آئینے کے پیچھے ننھے منے ایکشن فگرز کون کونسے ہیں؟ کیا آپ کی ملکیت ہیں؟ :)
 

عرفان سعید

محفلین
وقت کتنی سرعت سے گزر گیا!
آئینے کے پیچھے ننھے منے ایکشن فگرز کون کونسے ہیں؟ کیا آپ کی ملکیت ہیں؟
غالبا، کسی جاپانی لیب فیلو نے دئیے ہوں گے۔ ذہن پر کافی زور کے باوجود کچھ یاد نہیں آرہا۔
 

م حمزہ

محفلین
آپ کےذوق اور محفل کی وساطت سے جاپان کی خوب سیر ہوئی۔ دونوں کا بہت بہت شکریہ۔
تصاویر نہایت دلکش ہیں۔ جاپان کے لوگ بہت صفائی پسند ہیں یہ سنا تھا آپ کی بدولت اس کی جھلک بھی دیکھ لی۔

اور وہاں صفائی ہوگی بھی کیوں نہیں۔ ہمارے ملک سے کچھ تو سیکھا ہوگا۔

2005 میں ایک جاپانی سے کشمیر میں چند دن ایک ساتھ گزارے تھے۔ وہ بھارت میں کسی سبجیکٹ پر پی ایچ ڈی کر رہا تھا اور اسی سلسلہ میں کشمیر بھی آیا تھا۔ اس نے مجھے بتایا تھا کی اگر کشمیر جاپان کے ساتھ ہوتا تو tourists کیلئے کشمیر سے بڑھ کر دلچسپی کہیں اور نہیں ہوسکتی تھی۔
 

عرفان سعید

محفلین
تاریخی کلاک ٹاور اور درخت
تصویر میں نظر آنے والا درخت کیوٹو یونیورسٹی کی تاسیس کے وقت 1897 میں لگایا گیا تھا۔ اس درخت کو یونیورسٹی کے آئیکون کی حیثیت حاصل ہے۔

 

عرفان سعید

محفلین
مین گیٹ کے باہر کی سڑک۔ تصویر میں لال رنگ کا ڈھانچہ ایک شرائن کا بیرونی دروازہ ہے۔ شرائن کے بیرونی دروازے کی ساخت ہمیشہ یہ ہوتی ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
یونیورسٹی کا نیو کیمپس۔
جاپان جانے کے چار ماہ بعد نیو کیمپس کی عمارت کی تعمیر مکمل ہو چکی تھی۔ اور ہم اس نئی نویلی عمارت میں اپنے تجربات سے لطف اندوز ہوتے تھے۔
 
آخری تدوین:
Top