عزیز امین بھائی! جنگل بک ہمارا وہ پراجیکٹ ہے جو تکمیل کے مراحل میں ہے۔ تیرہ قسطیں ہوچکی ہیں اور کہانی بس ختم ہونے والی ہے۔ یہ ہماری زندگی کی سب سے طویل نظم ہے ، جس کی اصلاح بھی ہوتی رہی ہے اور اسے سراہا بھی گیا ہے۔ ہم اساتذہ اور محفلین کے ممنون و متشکر ہیں کہ انہی کی ہمت افزائی کی بدولت آج یہ نظم اپنے تیرہویں باب تک پہنچ چکی ہے۔ دعا کیجیے کہ اللہ ہمیں ہمت دے اور ہم اس کی مزید چند قسطیں لکھ کر اس کہانی کو مکمل کرسکیں۔
 
شکریہ۔
میں بھی جناب اعجاز صاحب کی رائے سے کلی طور پر متفق ہوں۔
آپ کی یہ کاوش روانی اور تسلسل میں لاجواب ہے اور بچوں کے لئے یقیناً دلچسپی کی حامل ہوگی اگر وہ اسے کہیں پر پڑھتے ہوں۔

انا للہ و انا الیہ راجعون
تجھے اے زندگی لاؤں کہاں سے
 

عزیزامین

محفلین
عزیز امین بھائی! جنگل بک ہمارا وہ پراجیکٹ ہے جو تکمیل کے مراحل میں ہے۔ تیرہ قسطیں ہوچکی ہیں اور کہانی بس ختم ہونے والی ہے۔ یہ ہماری زندگی کی سب سے طویل نظم ہے ، جس کی اصلاح بھی ہوتی رہی ہے اور اسے سراہا بھی گیا ہے۔ ہم اساتذہ اور محفلین کے ممنون و متشکر ہیں کہ انہی کی ہمت افزائی کی بدولت آج یہ نظم اپنے تیرہویں باب تک پہنچ چکی ہے۔ دعا کیجیے کہ اللہ ہمیں ہمت دے اور ہم اس کی مزید چند قسطیں لکھ کر اس کہانی کو مکمل کرسکیں۔
آمین ہم ہر قدم آپ کے ساتھ ہیں آپ ہوں نہ ہوں؟
 

جاسمن

لائبریرین
محمد خلیل الرحمٰن بھائی! الفاظ نہیں ہیں تعریف کے لئے۔ اس قدر طویل نظم اور اتنے تسلسل سے کہانی کو ، ندّی میں پانی کی طرح بہاتی لئے جا رہی ہے۔۔۔۔واہ! اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
 
محمد خلیل الرحمٰن بھائی! الفاظ نہیں ہیں تعریف کے لئے۔ اس قدر طویل نظم اور اتنے تسلسل سے کہانی کو ، ندّی میں پانی کی طرح بہاتی لئے جا رہی ہے۔۔۔۔واہ! اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
جزاک اللہ جاسمن بٹیا کہ آپ نے ایک ہی نشست میں دس قسطیں پڑھیں اور ان پر زبردست کی ریٹنگ بھی عنایت فرمائی۔ خوش رہیے
 
چھا گئے ہیں بھائی جی :)
اللہ آپ کے قلم کی روانی کو قائم رکھے آمین
شاہ جی توجہ فرمائیے!

آپ کے اس آخری تبصرے کے بعد بہت سا پانی بوڑھے راوی کے پل کے نیچے سے بہہ چکا ہے اور چار مزید قسطیں ہم نے پیش کردی ہیں۔دعاؤں کی ضرورت ہے۔
 
Top