شمشاد بھائی، کیا یہ تصاویر آپنے خود اتاری ہیں؟
نہیں ایسی پابندی موجود ہے ، شمشاد بھائی ۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ رش کی وجہ سے نظروں میں نہیں آتے ۔ اس لیے لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید کوئی منع نہیں ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اب پابندی مشکل ہو گئی ۔ آسان نہیں کہ لوگوں کو استعمال کرنے سے منع کیا جائے ۔ایسی کوئی بات نہیں ہے، کیمرہ لے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی عورتوں کے بیگ میں چھپا کر لے جانے کی ضرورت ہے۔ اب تو لوگ کیمرے، مو بائیل اور ویڈیو کیمرے استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔ اور کوئی انہیں منع نہیں کرتا۔
آج تک اندر جا کر کسی نے زیارت نہیں کی ۔ چاہے اس کا تعلق بادشاہ سے ہو یا عام آدمی سے ۔ البتہ ایک عالم دین ہیں انہوں نے چالیس سے پچاس سال قبل روضہ رسول کی چھت کی تعمیر نو کے دوران اوپر سے دیکھا تھا ، انہوں نے ہی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کی وہی تفصیل بتائی تھی ۔ جس کا ذکر میں نے اوپر کیا ہے۔ایک بات اور شمشاد بھائی۔
کہ ان جالیوں کے دوسری طرف جانے کا کوئی راستہ تو ہوگا۔
اور کیا کبھی ایسا نہیں نہیں ہوا کہ سعودی عرب کے کسی بادشاہ نے یا کسی اور خاص شخصیت نے
اندر جاکر براہِ راست روضہ انور کی زیارت کی ہو۔
نہیں ایسی پابندی موجود ہے ، شمشاد بھائی ۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ رش کی وجہ سے نظروں میں نہیں آتے ۔ اس لیے لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید کوئی منع نہیں ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اب پابندی مشکل ہو گئی ۔ آسان نہیں کہ لوگوں کو استعمال کرنے سے منع کیا جائے ۔
آج تک اندر جا کر کسی نے زیارت نہیں کی ۔ چاہے اس کا تعلق بادشاہ سے ہو یا عام آدمی سے ۔ البتہ ایک عالم دین ہیں انہوں نے چالیس سے پچاس سال قبل روضہ رسول کی چھت کی تعمیر نو کے دوران اوپر سے دیکھا تھا ، انہوں نے ہی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کی وہی تفصیل بتائی تھی ۔ جس کا ذکر میں نے اوپر کیا ہے۔
ماشاء اللہ
جزاك الله خيرا ۔ كيا ان تصاوير كو سيو اور رى يوز كرنے كى اجازت ہے؟
مسجد نبوی کا تو خیر اتنا معلوم نہیں مجھے ۔ کہ وہاں کیا طریقہ ہے ۔ البتہ مسجدالحرام میں کیمروں کو لے جانے پر پابندی ہے ۔کوئی اگر چھپا کر لے جائے تو الگ بات ہے لیکن آپ اپنے ہاتھ میں جس طرح کسی سیاحت کے مقام پر لٹکائے ہوئے یا ہاتھ میں لے کرجاتے ہیں ۔ ایسا ممکن نہیں ۔ جہاں تک موبائیل کیمروں کی بات تو اس پر پابندی نہیں ۔ پابندی ہو بھی کیسے سکتی ہے ، تقریبا تمام موبائل میں کیمرے موجود ہوتے ہیں ۔جناب کیمرہ لے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ آپ نے غالباً ساری تصاویر نہیں دیکھیں، یہ سب تصاویر میں نے خود اپنے کیمرے سے لی تھیں۔
مکہ میں آپ کو دن رات کیمروں کے فلیش چمکتے نظر آئیں گے اور مسجد نبوی میں جوں ہی آپ باب عبد العزیز سے داخل ہوں، آپ کو بہت زیادہ لوگ اپنے اپنے موبائیل فون سے تصاویر لیتے اور ویڈیو بناتے نظر آئیں گے۔
یہ لوگ حجرے کے اندر نہیں جاتے بلکہ حجرے کے باہر اور جالیوں کے اندر سے صفائی کرتے ہیں ۔ لگتا ہے کہیں سے نقشہ تلاش کرنا ہو گا ، شمشاد بھائی ایسے نہیں مانیں گئے ۔ ابتسامہکئی ایک لوگ ہیں جو اندر بھی جاتے ہیں۔ ان میں وہاں پر جو صفائی کرنے پر مامور عملہ ہے، وہ لوگ تو جاتے ہی ہیں۔۔
مسجد نبوی کا تو خیر اتنا معلوم نہیں مجھے ۔ کہ وہاں کیا طریقہ ہے ۔ البتہ مسجدالحرام میں کیمروں کو لے جانے پر پابندی ہے ۔کوئی اگر چھپا کر لے جائے تو الگ بات ہے لیکن آپ اپنے ہاتھ میں جس طرح کسی سیاحت کے مقام پر لٹکائے ہوئے یا ہاتھ میں لے کرجاتے ہیں ۔ ایسا ممکن نہیں ۔ جہاں تک موبائیل کیمروں کی بات تو اس پر پابندی نہیں ۔ پابندی ہو بھی کیسے سکتی ہے ، تقریبا تمام موبائل میں کیمرے موجود ہوتے ہیں ۔
یہ لوگ حجرے کے اندر نہیں جاتے بلکہ حجرے کے باہر اور جالیوں کے اندر سے صفائی کرتے ہیں ۔ لگتا ہے کہیں سے نقشہ تلاش کرنا ہو گا ، شمشاد بھائی ایسے نہیں مانیں گئے ۔ ابتسامہ
شمشاد بھائی، یہ جو گنبد خضرا پر ایک شخص کی قبر بنی ہونے کا واقعہ مشہور ہے اور اکثر اس کی تصاویر بھی شائع ہو چکی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے؟ آپ نے کبھی اسے دیکھا ہے اور آپ کی کبھی اس بارے میں کسی عرب سے بات ہوئی؟
گنبد خضرا پر قبر یہ تو پہلی دفعہ سن رہا ہوں اور میں نے آج تک اس کی تصویر نہیں دیکھی۔