نیرنگ خیال
لائبریرین
پتا نہیں سب کو یہ بات کیوں پرمزاح لگی۔۔۔ حالانکہ ہم جیسوں کے لیے ایک حقیقت ہے۔اس میڈیا کی وجہ سے ہمارے جیسے کالے ایویں ای احساس کمتری کا شکار رہتے ہیں
اور موبائل کیمرہ بیوٹی موڈ پہ سیٹ کرکے تصاویر لیتے ہیں
پتا نہیں سب کو یہ بات کیوں پرمزاح لگی۔۔۔ حالانکہ ہم جیسوں کے لیے ایک حقیقت ہے۔اس میڈیا کی وجہ سے ہمارے جیسے کالے ایویں ای احساس کمتری کا شکار رہتے ہیں
اور موبائل کیمرہ بیوٹی موڈ پہ سیٹ کرکے تصاویر لیتے ہیں
میں نے "ہم سب " کہا ہے۔آپ شاید مکسڈ اسپیسز ہیں
کیا چاند کالا ہے ؟؟کیا چاند گورا ہوتا ہے؟ ہو سکتا ہے وہ گول منہ والی دلہن ڈھوندتی ہوں۔۔۔۔ افسانہ نگار نے تو ایک بار کہہ دیا تھا کہ رقص اعضاء کی شاعری ہے۔ اور یہ معصوم قوم آج بھی اس کے اس مقولے کو دل و جاں سے تسلیم کرتی ہے۔۔۔۔۔
کچھ دن تو ہوتا ہے۔کیا چاند کالا ہے ؟؟
کیا چاند کالا ہے ؟؟
اچھا، تو پھر حاسدوں کو یوں کہنا چاہئے، جلنے والے تیرا منہ چاند جیساکچھ دن تو ہوتا ہے۔
یعنی کبھی کالا کبھی گورا اور وہ بھی داغ والااچھا، تو پھر حاسدوں کو یوں کہنا چاہئے، جلنے والے تیرا منہ چاند جیسا
یہ تو اصل "کوسنے" سے بھی زیادہ برا ہے ۔یعنی کبھی کالا کبھی گورا اور وہ بھی داغ والا
"آخری بار دیکھا گیا" آتا ہے ۔اگر واٹس اپ کا اردو ورژن ہوتا تو لاسٹ سین کی جگہ لکھا آتا "آخری دیدار "
اعلیمرغی آ جائے تو اسے قتل کر دیں پھر اسے گرم تیل میں اچھی طرح غسل دیں... اور دہی کا سفید کفن پہنا دیں شان مصالحے سے اس خوشبو کی دھنی دیں....
پھر چاول کے اندر اس کی قبر بنا دیں جب تیار ہو جاے تو مجھے دعوت دیں تاکہ بیچاری کے حق میں مغفرت کی دعا کی جا سکے
کچھ تو اپنی قسمت کے بکرے بھی اٹھا لاتے ہیں۔جوچیز آپ کی قسمت میں ہو وہ خود آپ کے پاس چل کر آئے گی چاہے وہ
پڑوسیوں کی مرغی ہی کیوں نہ ہو۔
بہت پرانا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب آپ سے گلاس ٹوٹ جائے تو ماں کی آواز آتی ہے۔۔۔ توڑو توڑو۔۔۔ سارا گھر توڑ دو۔۔۔ آنکھیں ہیں کہ ٹِچ بٹن۔۔۔ دیکھ نہیں سکتے۔۔۔۔
اور اگر ماں سے خود گلاس ٹوٹ جائے تو ۔۔۔ پتا نہیں کس کمبخت نے ادھر رکھا ہوا تھا۔
نوٹ: شادہ شدہ افراد "ماں" کی جگہ "بیوی" پڑھیں۔