محمد وارث
لائبریرین
رُباعی
اے مفتیِ شہر از تو پُرکار تریم
با ایں ہمہ مستی از تو ہشیار تریم
تو خونِ کساں خوری و ما خونِ رزی
انصاف بدہ، کدام خونخوار تریم
(عمر خیام)
اے مفتیِ شہر ہم تجھ سے زیادہ کارآمد ہیں، اس تمام تر مستی کے باوجود تجھ سے زیادہ ہوش مند ہیں۔ تو لوگوں کا خون پیتا ہے اور ہم انگور کا، تُو خود ہی انصاف کر ہم میں سے زیادہ خونخوار کون ہے۔
اے مفتیِ شہر از تو پُرکار تریم
با ایں ہمہ مستی از تو ہشیار تریم
تو خونِ کساں خوری و ما خونِ رزی
انصاف بدہ، کدام خونخوار تریم
(عمر خیام)
اے مفتیِ شہر ہم تجھ سے زیادہ کارآمد ہیں، اس تمام تر مستی کے باوجود تجھ سے زیادہ ہوش مند ہیں۔ تو لوگوں کا خون پیتا ہے اور ہم انگور کا، تُو خود ہی انصاف کر ہم میں سے زیادہ خونخوار کون ہے۔