واہ کیا بات ہے ، ڈاکٹر عبدالغنی صاحب کی ایک کتاب روح بیدل کی مجھے کتنے عرصہ سے تلاش ہے جس کا تذکرہ "امیر حزب اللہ" از ڈاکٹر عبدالغنی شائع کردہ اداہ حزب اللہ جلال پور شریف میں سرسری طور پر ہے۔شکریہ نظامی صاحب، بیدل کا کلام اردو ترجمے کے ساتھ تو میں بھی سالہا سال سے ڈھونڈ رہا ہوں لیکن افسوس نہیں ملتا بلکہ مجھے تو صرف فارسی کلیات بھی نہیں ملے۔
لیکن اس تلاش میں ایک نایاب کتاب میرے ہاتھ لگی، اس کتاب کا نام Life and Works of Abdul Qadir Bedil ہے اور یہ ڈاکٹر عبدالغنی صاحب کا Ph. D thesis ہے اس میں بیدل کا کچھ کلام نمونے کے طور پر مع انگریزی ترجمہ کے موجود ہے اور وہیں سے دیکھ کر لکھتا ہوں۔ یہ کتاب 1960 میں چھپی تھی اور بہت اعلٰی اور تحقیقی مواد سے بھر پور ہے، مصنف نے اس سلسلے میں افغانستان کا سفر بھی کیا تھا اور وجہ یہ ہے کہ بیدل کا اب بھی افغانستان میں وہی مقام ہے جو غالب اور اقبال کا برصغیر ہندوستان، پاکستان میں اور افغانستان میں ہر پڑھے لکھے شخص کے پاس کلیاتِ بیدل ہوتے ہیں جیسے یہاں غالب کا دیوان اور اقبال کی کتب ہوتی ہیں۔
[/SIZE]
نظامی صاحب اور وارث صاحب ایسی کتاب تو شائد نہ ملے جسے آپ حضرات خرید سکیں - لیکن قائداعظم لائبریری، لاہور میں بیدل کا فارسی کلام پڑا ہے، بغیر ترجمے کے - افسوس مجھے فارسی نہیں آتی ورنہ میں اسکی فوٹو کاپی ضرور کرواتا - آپ اسکی فوٹو کاپی کروا سکتے ہیں جسکی سہولت لائبریری میں ہی موجود ہے -
واہ کیا بات ہے ، ڈاکٹر عبدالغنی صاحب کی ایک کتاب روح بیدل کی مجھے کتنے عرصہ سے تلاش ہے جس کا تذکرہ "امیر حزب اللہ" از ڈاکٹر عبدالغنی شائع کردہ اداہ حزب اللہ جلال پور شریف میں سرسری طور پر ہے۔
ڈاکٹر عبدالغنی صاحب نے پی ایچ ڈی مرزا بیدل پر ہی کی تھی اس کا تذکرہ بھی "امیر حزب اللہ" میں ملتا ہے۔
"امیر حزب اللہ" پیر سید فضل شاہ جلالپوری رحمۃ اللہ علیہ کی سوانح ہے۔