محمد وارث
لائبریرین
پہلا مصرع درست یوں ہےوہ گر من باز بینم چہرِ مہر افزائے را
تا قیامت شکر گویم طالعِ پیروز را
(شیخ سعدی شیرازی)
واہ!اگر میں کسی الفت افزا کے چہرے کا دیدار کروں تو تاقیامت اپنی فتح مند قسمت پر شکر کروں۔
وہ کہ گر من باز بینم چہر مہر افزائے اُو
"وہ" کلمہ تحسین کے ساتھ ساتھ کلمہ تاسف بھی ہے، اور شعر کے سیاق و سباق میں یہ کلمہ تاسف کے طور پر ہی ہے یعنی کاش کہ اگر میں اُس مہر افزا چہرے کو دوبارہ دیکھ لوں۔ سعدی کا اس سے ملتا جلتا ایک اور شعر بھی ہے،
وہ کہ گر من باز بینم روئے یارِ خویش را
تا قیامت شکر گویم کردگارِ خویش را
آخری تدوین: