حسان خان
لائبریرین
جوشِ حسرت بر سرِ خاکم ز بس جا تنگ کرد
همچو نبضِ مرده دودِ شمع جنبیدن نداشت
(غالب دهلوی)
لغت: "نبضِ مردہ" جو نبض چلنے سے رہ گئی ہو۔
میری قبر پر حسرتوں کا اتنا ہجوم ہے کہ جگہ تنگ ہو گئی ہے یہاں تک کہ شمعِ مزار کا دھواں بھی ہل نہیں سکتا، "نبضِ مردہ" بن کر رہ گیا ہے۔ مراد یہ ہے کہ ہماری قبر پر شمع بھی نہیں جلتی، حسرت برس رہی ہے۔
شمع کے تھمے ہوئے دھوئیں کو نبضِ مردہ سے تشبیہ دینا حسرت ناک منظر پیش کرتا ہے۔
(ترجمہ و تشریح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
همچو نبضِ مرده دودِ شمع جنبیدن نداشت
(غالب دهلوی)
لغت: "نبضِ مردہ" جو نبض چلنے سے رہ گئی ہو۔
میری قبر پر حسرتوں کا اتنا ہجوم ہے کہ جگہ تنگ ہو گئی ہے یہاں تک کہ شمعِ مزار کا دھواں بھی ہل نہیں سکتا، "نبضِ مردہ" بن کر رہ گیا ہے۔ مراد یہ ہے کہ ہماری قبر پر شمع بھی نہیں جلتی، حسرت برس رہی ہے۔
شمع کے تھمے ہوئے دھوئیں کو نبضِ مردہ سے تشبیہ دینا حسرت ناک منظر پیش کرتا ہے۔
(ترجمہ و تشریح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)