"گر نباشی، خانه دارد بویِ غم،
گر تو باشی، خانه دارد بویِ مُشک.
گر تو باشی، خاک گیرم، زر شود،
گر نباشی، زر بگیرم، خاکِ خشک..."
(لایق شیرعلی)
اگر تم موجود نہ ہو تو گھر سے بوئے غم آتی ہے؛ اگر تم موجود ہو تو گھر سے بوئے مُشک آتی ہے؛ اگر تم موجود ہو تو میں خاک اٹھاؤں، زر ہو جائے؛ اگر تم موجود نہ ہو تو میں زر اٹھاؤں، خاکِ خشک ہو جائے۔