منظوم اردو ترجمہ:بہ زیورہا بیارایند مردم خوبرویان را
تو سیمین تن چنان خوبی کہ زیورہا بیارائی
(شیخ سعدی شیرازیؒ)
لوگ خوبروؤں کو زیور سے آراستہ کرتے ہیں، لیکن تو سیمیں تن اس قدر زیبا ہے کہ تو زیور کو آراستہ کردیتا ہے۔
دوبارہ خوش آمدیدشکستہ دل ہمی نالد نصیر الدین بدرگاہت
بروں رحمت براواں کن کرم بسیار یا الله
(حضرت نصیر الدین چراغ دھلویؒ)
شکستہ دل نصیر الدین تیری درگاہ میں روتا ہے ، اے الله ! تو اس پر بہت زیادہ رحمت اور بہت بخشش کر۔
تصحیح: بر او رحمت فراوان کن۔۔۔بروں رحمت براواں کن کرم بسیار یا الله
چون بپوشد جعد تو روی تو را ره گم کنم
جعد تو کفر من آمد روی تو ایمان من
مولانا
تمہارے(کاکل کے) پیچ جب تمہاراچہرہ چھپا لیں تو میں گمراہ ہو جاتا ہوں۔
تمہارے ان پیچوں کی پوشش میرا کفر ہو گیاہےاورتمہارا چہرہ میرا ایمان۔
بنما ز زیرِ زلفِ سیه عارضِ چو مه
کز کفر توبه کردم و ایمانم آرزوست
(فیض کاشانی)
[اے یار!] زلفِ سیاہ کے زیر سے [اپنا] ماہ جیسا چہرہ دکھاؤ کہ میں نے کفر سے توبہ کر لی اور مجھے ایمان کی آرزو ہے۔
چون بپوشد جعد تو روی تو را ره گم کنم
جعد تو کفر من آمد روی تو ایمان من
مولانا
تمہارے(کاکل کے) پیچ جب تمہاراچہرہ چھپا لیں تو میں گمراہ ہو جاتا ہوں۔
تمہارے ان پیچوں کی پوشش میرا کفر ہو گیاہےاورتمہارا چہرہ میرا ایمان۔
بنما ز زیرِ زلفِ سیه عارضِ چو مه
کز کفر توبه کردم و ایمانم آرزوست
(فیض کاشانی)
[اے یار!] زلفِ سیاہ کے زیر سے [اپنا] ماہ جیسا چہرہ دکھاؤ کہ میں نے کفر سے توبہ کر لی اور مجھے ایمان کی آرزو ہے۔
ایمان و کفر من ھمہ رخسار و زلفِ توست
در بندِ کفر ماندہ و ایمانم آرزوست
(فخرالدین عراقی)
میرا ایمان اور کفر تو بس تیرا چہرہ اور تیری زلف ہے، مجھے کفر (تیری زلف) کی قید میں رہنے اور ایمان (تیرے چہرے) کی آرزو ہے۔
بخارا میں واقع خواجہ بہاءالدین نقشبند کا مقبرہسکہ کہ در یثرب و بطحا زدند
نوبت آخر بہ بخارا زدند
(مولانا عبدالرحمٰن جامی)
وہ سکہ (اسلام) جو یثرب (مدینہ طیبہ)اور بطحا (مکہ معظمہ) میں ڈھالا گیا اور بنایا گیا ، اسے آخری دفعہ بخارا (بانیِ سلسلہ نقشبندیہ ، حضرت خواجہ سید محمد بہاءالدین شاہ نقشبند) میں ڈھالا گیا۔